پاکستان

عمران خان کو ایسی ’چیز‘ دی گئی، جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑنے کا خطرہ ہے، قاسم سوری

بانی پی ٹی آئی کو چھوٹے کمرے میں بند کرکے زہریلا اسپرے کیا گیا، جس کی بو ان کے ذہن پر اثر کر رہی ہے، ان کی جان کو بھی شدید خطرات لا حق ہیں، سابق ڈپٹی اسپیکر کا الزام

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کو کوئی ایسی چیز دی گئی ہے، جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑنے کا خطرہ ہے اور ان کی جان کو بھی ’شدید خطرات‘ لا حق ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں قاسم خان سوری نے لکھا کہ قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ ’عمران خان کو ایک چھوٹے سے کمرے میں بند کرکے کسی زہریلی چیز کا اسپرے کیا گیا ہے، جس کی بو ان کے ذہن پر اثر کر رہی ہے، عمران خان کی طبیعت خراب ہے اور جان کو شدید خطرات لاحق ہیں‘۔

انسٹا گرام پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آفیشل اکاؤنٹ پر قاسم خان سوری کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قاسم خان سوری نے اپنے ذرائع کے حوالے سے عمران خان کے بارے میں خطرناک رپورٹس شیئر کی ہیں۔

پی ٹی آئی کے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی پوسٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر عاصم یوسف کی نگرانی میں عمران خان کا شفاف طبی معائنہ کرواکر ان کی صحت کے حوالے سے آگاہ کیا جائے۔

پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کا اس وقت اپنے خاندان سے رابطہ مکمل منقطع ہے، انہیں ضروری طبی سہولتیں بھی فراہم نہیں کی جارہیں، ان کی خیریت سے متعلق ٹھوس اور قابل اعتماد ثبوت بھی نہیں ہے، عمران خان کی ’تنہائی‘ کے باعث انسانی حقوق کے حوالے سے سنجیدہ تحفظات جنم لیتے دکھائی دیتے ہیں۔

تحریک انصاف کی پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک اور ان کی جان کو خطرات کے خدشات سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس سب کے پیچھے کیا ارادے کار فرما ہیں؟

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے اس طرح کے خدشات کا اظہار پہلے بھی کیا جاتا رہا ہے، گزشتہ سال سے جیل میں قید سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی اس سے قبل پنجاب حکومت کو خط لکھ کر عمران خان کو زہر دینے کے خدشے کا اظہار کر چکی ہیں۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب خان نے بھی رواں برس ستمبر کے مہینے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان جتنی دیر جیل میں رہیں گے، اتنا ہی ان کی جان کو خطرہ ہوگا۔