پاکستان

بشریٰ بی بی لاشیں گرانے کا منصوبہ لیکر آئیں، خون خرابے کے بغیر ان کا گزارا نہیں، عطا تارڑ

انھوں نے دوسروں کے بچوں کو سامنے رکھا ہوا ہے،یہ چاہتے ہیں کہ کوئی سانحہ رونما ہوجائے، ریاست تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے، وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی لاشیں گرانے کا منصوبہ لیکر اسلام آباد آئیں ہیں، خون خرابے کے بغیر ان کا گزارا نہیں ہے۔

اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ک ہانھوں نے دوسروں کے بچوں کو سامنے رکھا ہوا ہے، ریاست تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خون خرابے کے بغیر ان کا گزارہ نہیں ہے، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی لاشیں گرانے کا منصوبہ لیکر اسلام آباد آئی ہیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ یہ کرائے کےلائے ہوئےلوگوں کو انسانی شیلڈ کےطور پر استعمال کر رہے ہیں،بیلاروس کے صدر نے پاکستان کے حق میں تقریر کی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم تو پاکستان پر جان تک قربان کرنےکو تیار ہیں، بہت آسان ہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں، ملک دشمن ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے عمل کا ردعمل آئےگا، یہ غریبوں کے بچوں کو ایندھن بنا رہے ہیں، آپ کا ملک دشمن نظریہ ہے۔

عطاتارڑ نے کہا کہ بشری بی بی ڈی چوک خود پہنچیں، یہ چاہتے ہیں کہ کوئی سانحہ رونما ہوجائے، ریاست فسادیوں اور انتشاریوں کا مقصد پورا نہیں ہونے دےگی۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا سے مطالبات کی منظوری کے سلسلے میں احتجاج کے لیے آنے والا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قافلہ اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی سے زیرو پوائنٹ اور اب ڈی چوک پہنچ گیا ہے جہاں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شدید شیلنگ جاری ہے جب کہ کارکنان کی طرف سے پتھراؤ کیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت میں 4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے بعد پاک فوج کو طلب کرلیا گیا ہے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے اور انہیں شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کو انتشاریوں اور شرپسندوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دیے گئے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع نے مزید کہا کہ انتشار پسند اور دہشت گرد عناصر کی جانب سے کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کارروائی سے نمٹنے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں۔