پاکستان

عمران خان کی واپسی تک مارچ ختم نہیں ہوگا، آخری دم تک کھڑی رہوں گی، بشریٰ بی بی کا اعلان

یہ صرف میرے میاں کی نہیں، اس ملک اور اس کے لیڈر کی بات ہے، مجھے یقین ہے کہ پٹھان غیرت مند قوم ہے اور آخری جنگ تک وہ ساتھ نہیں چھوڑتی، کارکنوں سے خطاب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے آخری سانس کھڑے رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک خان ہمارے پاس نہیں آجاتے ہم نے اس مارچ کو ختم نہیں کرنا۔

پی ٹی آئی کے اسلام آباد کی جانب مارچ کے دوران مرکزی ٹرک سے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بشریٰ بی بی نے کہا کہ میرے بچو اور میرے بھائیو! جب تک خان ہمارے پاس نہیں آجائیں گے، ہم نے اس مارچ کو ختم نہیں کرنا۔

انہوں نے کہا کہ ’میں اپنی آخری سانس تک کھڑی رہوں گی، آپ لوگوں نے میرا ساتھ دینا ہے، جو نہیں دےگا، تب بھی میں کھڑی رہوں گی، کیونکہ یہ صرف میرے میاں کی بات نہیں ہے، یہ اس ملک اور اس ملک کے لیڈر کی بات ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے امید نہیں، مجھے یقین ہے کہ پٹھان غیرت مند قوم ہے اور آخری جنگ تک وہ ساتھ نہیں چھوڑتی‘، بشریٰ بی بی نے اپنے خطاب کے اختتام پر ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ بھی لگایا۔

واضح رہے کہ بشریٰ بی بی پشاور سے اسلام آباد آنے والے پی ٹی آئی کے مرکزی قافلے میں موجود ہیں، اس سے قبل تحریک انصاف نے اعلان کیا تھا کہ بشریٰ بی بی طبیعت خراب ہونے کے باعث احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں احتجاج کے حوالے سے جاری کردہ وڈیو پیغام پر بشریٰ بی بی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بشریٰ بی بی نے اپنے وڈیو پیغام میں دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان جب ننگے پاؤں مدینہ گئے تو واپسی پر جنرل (ر) باجوہ کو فون کالز آنا شروع گئیں کہ ’یہ کسے لے آئے ہو۔‘

پاکستان تحریک انصاف کے یوٹیوب چینل پر نشر کیے گئے ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’جنرل باجوہ کو کہا گیا کہ ’کیا اُٹھا کر لائے ہو، ہم اس ملک میں شریعت کا نظام ختم کرنے لگے ہیں اور تم شریعت کے ٹھیکے دار کو لے آئے ہو‘۔

اس بیان کے بعد بشریٰ بی بی اور تحریک انصاف کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ پارٹی قیادت نے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرنا شروع کردیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بشریٰ بی بی کے سعودی عرب سے متعلق بیان کو سب سے بڑی پاکستان دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کے خلاف زہر آلودہ بات کرنا ناقابل معافی جرم ہے۔

تونسہ شریف میں کچھی کینال منصوبے کی بحالی کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیراعظم پاکستان میں اعلان کرتا ہوں کہ کوئی ایسا ہاتھ جو پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی میں رکاوٹ بنے گا، قوم اسے اپنے ہاتھوں سے توڑ دے گی۔