دنیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں جنگ بندی کو انتہائی مشکل قرار دے دیا

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے امکان کو روکا جاسکتا ہے، جو بائیڈن کی صحافیوں سے گفتگو

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے امکان کو روکا جاسکتا ہے لیکن غزہ میں جنگ بندی انتہائی مشکل ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق برلن کے دورے کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور ایران کے تنازعات کو کچھ عرصے کے لیے ختم کیا جاسکتا ہے اور اس کے لیے دونوں ممالک سے دوسرے طریقے سے نمٹنے کے مواقع موجود ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ ہمیں اس بات کا اندازہ ہے کہ میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیل کس طرح اور کب ایران کے خلاف کارروائی کرے گا، تاہم انہوں نے اس حوالے سے وضاحت دینے سے انکار کر دیا۔

دوسری جانب، یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کا جواب دینے کے لیے صہیونی ریاست بھرپور منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کی وجہ سے خطے میں کشیدگی عروج پر ہے۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ میرے ساتھی بھی اس بات پر متفق ہیں کہ ہم اسرائیل اور ایران کے ساتھ اس طرح سے معاملات طے کر سکتے ہیں جس سے ان کے درمیان جاری تنازع کچھ وقت کے لیے ختم ہو جائے، دوسرے لفظوں میں وقت کو آگے پیچھے کر کے تنازع رُک سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ میرے خیال میں لبنان میں جنگ بندی کے لیے کام کیا جاسکتا ہے تاہم غزہ میں جنگ بندی انتہائی مشکل ہوگی۔