دنیا

اسرائیل غزہ کے بعد لبنان میں بھی زمینی کارروائی شروع کرنے کے لیے تیار

اسرائیل نے بتایا ہے کہ وہ لبنان میں اسرائیلی سرحد کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے محدود زمینی کارروائیاں شروع کر رہا ہے، امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ

اسرائیل غزہ کی طرز پر اب لبنان میں بھی فضائی حملوں کے بعد زمینی کارروائی شروع کرنے کے لیے تیار ہے اور اس نے اس حوالے سے امریکا کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے امریکا کو بتایا ہے کہ وہ لبنان میں اسرائیلی سرحد کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے محدود زمینی کارروائیاں شروع کر رہا ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیں یہی بتایا ہے کہ وہ فی الحال سرحد کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں اور تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے محدود آپریشن کر رہے ہیں۔

میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے لیکن بعض اوقات سفارت کاری فوجی دباؤ کے ذریعے ہی ممکن ہو سکتی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ فوجی دباؤ غلط حساب اور غیر ارادی نتائج کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

پیر کے روز اسرائیل نے اس بات کا عندیا دیا تھا کہ وہ لبنان میں زمینی کارروائی شروع کرنے جا رہا ہے۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کی پوزیشن سے پتہ چلتا ہے کہ زمینی کارروائی بہت جلد شروع ہو سکتی ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد کے قریب شمالی اسرائیل میں تین بستیوں میٹولا، مسگاو ام اور کفار گیلادی کے اردگرد کے علاقوں کو ’بند فوجی زون‘ قرار دیتے ہوئے ان علاقوں میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا یہ فیصلہ جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ممکنہ زمینی حملے کی قیاس آرائیوں کے بعد کیا گیا۔

دو ہفتوں کے شدید فضائی حملوں اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت اہم کمانڈروں کی اسرائیلی حملوں میں شہادت کے بعد اسرائیل نے لبنان میں زمینی کارروائی کا عندیا دیا تھا۔

لبنان میں زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان تنازع کے مزید شدت اختیار کرنے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی فضائی حملے میں شہادت کے باوجود غزہ کی حمایت اور اسرائیل سے لڑنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم لبنان میں اسرائیلی زمینی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے آج اپنے خطاب میں کہا تھا کہ حزب اللہ غزہ اور فلسطین کی حمایت، لبنان اور اس کے عوام کے دفاع اور شہریوں کے قتل عام کے جواب میں اسرائیلی دشمن کا مقابلہ جاری رکھے گی۔

واضح رہے کہ غزہ میں 41 ہزار سے زائد افراد کو شہید اور ایک لاکھ سے زائد کو زخمی اور بے گھر کرنے کے بعد اسرائیل نے اب لبنان میں حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جہاں دو ہفتوں سے جاری کارروائیوں میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بمباری میں 136 افراد شہید ہو چکے ہیں۔