دنیا

حسن نصراللّٰہ کی موت خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کیلئے ضروری تھی، نیتن یاہو

حزب اللہ کے سربراہ کی شہادت تاریخی لمحہ ہے، وہ ایک دہشت گرد تھے، اسرائیلی وزیراعظم

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ کے سربراہ کی شہادت کو تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ حسن نصراللہ کی موت خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کے لیے ضروری تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے مستقبل میں مزید خطرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصراللہ ایک دہشت گرد تھے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے حسن نصراللہ کو ہزاروں اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں کا قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کی جنگ لبنان کے شہریوں سے نہیں ہے۔

دوسری جانب لبنان کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ لبنان میں ہفتہ کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں 33 افراد شہید اور 195 زخمی ہوئے ہیں۔

ایک سکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے ایک حملہ بیروت ہوائی اڈے کی عمارتوں سے 500 میٹر کے فاصلے پر ایک صنعتی علاقے میں کیا گیا تاہم مڈل ایسٹ ایئرلائنز کے سربراہ محمد الحوت نے بتایا ہے کہ ہوائی اڈے پر معمول کے مطابق آپریشنز جاری ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں میں اسرائیلی حملوں میں ایک ہزار افراد شہید جبکہ 6 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لبنان کے وزیر ناصر یاسین نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں تقریباً 10 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جنوبی بیروت میں ایک اور حملے میں حزب اللہ کے ایک اعلیٰ انٹیلی جنس عہدیدار حسن خلیل یاسین کو شہید کر دیا ہے تاہم حزب اللہ نے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

واضح رہے کہ حزب اللہ نے جمعہ کو بیروت میں اسرائیل کے فضائی حملے میں اپنی تنظیم کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔