دنیا

لبنان: پیجرز پھٹنے سے 8 افراد شہید، ایرانی سفیر، حزب اللہ کے کارکنوں سمیت ڈھائی ہزار سے زائد زخمی

لبنان میں تعینات ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی مواصلاتی ڈیوائس پھٹنے سے زخمی ہوگئے جبکہ اسی طرح کے واقعات میں حزب اللہ کے سیکڑوں ارکان شدید زخمی ہوئے ہیں، غیر ملکی میڈیا

لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے 8 افراد شہید ہوگئے جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے نیوز کانفرنس کے دوران تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے کے واقعات میں 8 افراد مارے گئے جبکہ 2 ہزار 750 زخمی ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان بھر کے ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے اور زخمیوں کے لیے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

زخمیوں میں سے 200 افرادکی حالت نازک بتائی گئی ہے جبکہ ڈیڑھ سو ہسپتالوں میں زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ زخمی افراد کو بازوؤں، ٹانگوں اور چہرے پر شدید زخم آئے۔

قبل ازیں سیکیورٹی ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ لبنان بھر میں بات چیت کے لیے استعمال ہونے والی ڈیوائس پیجرز پھٹنے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور طبی عملے سمیت ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

حزب اللہ کی اپنے 2 جنگجوؤں سمیت کم از کم 3 افراد کی موت کی تصدیق

حزب اللہ کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیجرز دھماکے اب تک کی سب سے بڑی سیکورٹی ناکامی ہے جس کا گروپ کو اسرائیل کے ساتھ تقریباً ایک سال کی جنگ کے دوران سامنا کرنا پڑا ہے۔

اسرائیلی فوج نے دھماکوں کے بارے میں ردعمل دینے کی ’رائٹرز‘ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

قبل ازیں غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے تصدیق کی کہ لبنان بھر میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے جب ان کے پیجرز پھٹ گئے۔

دوسری جانب حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے کہا کہ دھماکوں میں اس کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ نے اپنے 2 جنگجوؤں سمیت کم از کم 3 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی، بیان میں کہا گیا کہ مرنے والا تیسرا شہری لڑکی تھی، دھماکوں کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

2 سیکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ مرنے والے 2 جنگجوؤں میں سے ایک لبنانی پارلیمنٹ کے رکن اور حزب اللہ کے رکن کا بیٹا تھا، لبنان میں پیجر دھماکوں میں حزب اللہ چیف حسن نصراللہ محفوظ رہے۔

رپورٹس کے مطابق پیجر دھماکوں کی لہر تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی، ان کی ابتدا مقامی وقت کے مطابق سہہ پہر 3 بج کر 45 ہوئی، فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان ڈیوائسز کو کس طرح اڑایا گیا۔

لبنان کی داخلی سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ لبنان بھر، خاص طور پر بیروت کے جنوب میں واقع مضافاتی علاقوں میں متعدد وائرلیس مواصلاتی ڈیوائسز کو دھماکے سے اڑایا گیا جس کے نتیجے میں لوگ زخمی ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ایرانی حمایت یافتہ تحریک کے ارکان کی ایک بڑی تعداد بیک وقت ہونے والے واقعات میں زخمی ہوئی، تاہم کسی شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

دوسری جانب پیجر دھماکوں میں ایرانی سفیر کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

’رائٹرز‘ کے مطابق ایران کی خبر رساں ایجنسی ’مہر‘ نے رپورٹ کیا کہ لبنان میں تعینات ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی پیجر پھٹنے سے زخمی ہوگئے جبکہ اسی طرح کے واقعات میں لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے سیکڑوں ارکان شدید زخمی ہوئے ہیں۔

حزب اللہ کا پیجر دھماکوں کا اسرائیل پر الزام، سائبر حملے پر سزا دینے کی دھمکی

حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ سائبرحملے کرنے پر صہیونی ریاست کو سزا دی جائے گی، رپورٹس کے مطابق جدید ماڈل کے پیجرز حالیہ مہینوں میں ہی خریدے گئے تھے۔

دوسری جانب لبنان کی وزارت صحت کی شہریوں کو فوری طور پر پیجرز کا استعمال ترک کرنے کی ہدایت کی ہے۔

حوثیوں کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ

اسرائیلی فوج کا غزہ کے اسکول پر حملہ، 14 افراد شہید

اسرائیل کا محفوظ قرار دیے گئے المواسی کیمپ پر پھر حملہ، 40 فلسطینی شہید