دنیا

اسرائیلی فوج کا غزہ کے اسکول پر حملہ، 14 افراد شہید

حملے میں شہید ہونے والے افراد کی میتوں کو علاقے کے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کے ایک مرکزی اسکول پر فضائی حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 14 افراد شہید ہوگئے، اس اسکول کو ایک پناہ گزین کیمپ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق غزہ پٹی کے 24 لاکھ افراد کی اکثریت تنازعات کی وجہ سے کم از کم ایک بار بے گھر ہو چکی ہے۔

سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے بتایا کہ وسطی غزہ کے نصیرات میں پہلے بھی متعدد بار حملوں کا نشانہ بننے والے الجونی اسکول پر بدھ کو دوبارہ حملہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ شہدا کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الجونی اسکول پر اسرائیلی بمباری میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ امدادی عملے نے جائے وقوعہ سے 5 لاشیں نکالیں اور انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ٹوباس کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا گیا اور اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو مغربی کنارے کے شمالی سرے پر اردن کی سرحد کے قریب شہر سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اسرائیلی فورسز اور فلسطینی مزاحمتی گروپ کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاع ملی ہے، جب کہ تینوں شہروں میں سڑکوں اور انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے کیونکہ اسرائیلی فورسز نے سڑکیں کھود دیں اور مکانات کو تباہ کر دیا ہے۔

وسطی غزہ میں النصیرات کے العودہ صحت مرکز کے طبی ذرائع نے بتایا کہ حملے میں شہید ہونے والے افراد کی میتوں کو علاقے کے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا، ان میں سے 9 کو العودہ اور 6 کو غزہ کے وسطی شہر دیر البلاح میں الاقصی شہدا ہسپتال لایا گیا ہے۔