’برزخ‘ کے معاملے پر ماریہ بی کے ساتھ ہوں، شوبز میں ہم جنس پرست لوگ موجود ہیں، خلیل الرحمٰن قمر
معروف ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر نے کہا ہے کہ وہ ’برزخ‘ ویب سیریز کے معاملے پر ماریہ بی کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ اچھی، حق اور سچ بولنے والی خاتون ہیں، وہ اپنے سماج اور معاشرتی اقدار کو بچانے کی جنگ لڑ رہی ہیں۔
خلیل الرحمٰن قمر نے حال ہی میں جی این این کو دیے گئے انٹرویو میں اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ شوبز اور فیشن انڈسٹری میں ہم جنس پرستی کی جانب راغب لوگ موجود ہیں، تاہم وہ کتنی تعداد میں ہیں، وہ اس متعلق نہیں جانتے۔
ڈراما ساز کا کہنا تھا کہ ’برزخ‘ جیسی ویب سیریز اور ڈرامے ایجنڈے کے تحت بنائے جاتے ہیں اور ایسے ڈرامے بنانے میں آلہ کار بننے والے اداکار، ہدایت کار اور لکھاری قابل مذمت ہیں۔
ان کے مطابق ہم جنس پرستی جیسے موضوعات پر ڈرامے، فلمیں اور ویب سیریز بناکر مذکورہ قبیح عمل کو سماج میں قابل قبول بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈراما ساز کا کہنا تھا کہ ایجنڈا کے تحت نئی نسل کو تیار کرنے کے بجائے ڈراموں، فلموں اور ویب سیریز کے ذریعے ہم جنس پرستی جیسے فعل کو سماج میں قابل قبول بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔
خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھاکہ انہوں نے ’برزخ‘ نہیں دیکھی لیکن اس کی کہانی اور اس میں ہم جنس پرستی کو دکھائے جانے سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی سیریز ایجنڈا کے تحت بنائی جاتی ہیں۔
انہوں نے برزخ میں کام کرنے والے اداکاروں، ہدایت کار و لکھاری کا نام لیے بغیر انہیں بھی ایجنڈا تھونپنے والوں کا آلہ کار قرار دیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں خلیل الرحمٰن قمر نے انکشاف کیا کہ شوبز اور فیشن انڈسٹری میں بھی ہم جنس پرست لوگ موجود ہیں لیکن وہ یہ دعوے سے نہیں کہ سکتے کہ ایسے لوگ کتنی تعداد میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی شوبز میں موجود ہم جنس پرست افراد کی تعداد پر تحقیق نہیں کی اور اگر ماریہ بی کو معلوم ہے کہ شوبز کے 80 فیصد لوگ ہم جنس پرست ہیں تو وہ درست کہ رہی ہوں گی، وہ جھوٹ بولنے والی خاتون نہیں۔
خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ وہ برزخ اور ہم جنس پرستی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے پر وہ ماریہ بی کے ساتھ اور پیچھے کھڑے ہیں۔