دنیا

رفح میں اسرائیلی بمباری: ہسپتال زخمی ہونے والوں کو علاج فراہم کرنے کے قابل نہیں

گزشتہ روز اسرائیل نے رفح میں قائم ایک عارضی خیمہ کیمپ پر 8 انتہائی دھماکا خیز فضائی حملےکیے جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی بے گھر ہو گئے۔

اسرائیل نے ظلم کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے رفح میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر شدید بمباری کردی جس کے نتیجے میں 35 افراد شہید اور کئی افراد زخمی ہوگئے تاہم رفح کے واحد ہسپتال میں صرف 8 بستر موجود ہیں اور اس میں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو یونٹ) نہیں ہے لہذا ہسپتال ان تمام شدید زخمیوں کا علاج کرنے کے قابل نہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل نے رفح میں قائم ایک عارضی خیمہ کیمپ پر 8 انتہائی دھماکا خیز فضائی حملےکیے جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی بے گھر ہو گئے۔

لوگوں نے اس مقام پر خیمے لگانے کا فیصلہ اس لیے کیا تھا کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ یہ محفوظ علاقہ ہے کیونکہ یہ تال السلطان میں یو این آر ڈبلیو اے کی لاجسٹک جگہ کے ساتھ واقع ہے، یہ بہت ہجوم والی جگہ ہے اور حملے کے بعد لگنے والی آگ نے پوری جگہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا کیونکہ یہ خیمے پلاسٹک اور کپڑے سے بنے ہوئے تھے۔

سول ڈیفنس ھملے کے بعد آگ پر قابو پانے کے لیے گھنٹوں کوششیں کر تا رہا۔

واضح رہے کہ ہزاروں بچوں، خواتین اور خاندانوں نے اس علاقے کا انتخاب کیا تھا کیونکہ اسرائیل کا دعویٰ تھا کہ یہ ایک محفوظ علاقہ ہے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلا کے آخری حکم نامے میں اس علاقے کے تین بلاکس کو محفوظ قرار دیا گیا تھا تاکہ لوگ فضائی حملوں سے بچنے کے لیے رفح کے مشرقی حصے سے نکل کر مغربی حصے منتقل ہوجائیں۔

رفح کو آج صبح بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے اور زخمی پہلے ہی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

پی ٹی آئی مرکزی سیکرٹیریٹ سیل کرنے کیخلاف درخواست، رجسٹرار آفس کے اعتراض دور کرنے کی ہدایت

گندم اسکینڈل: ’حکومت نے فری مارکیٹ کے نام پر کسانوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے‘

پیپلزپارٹی قائمہ کمیٹیوں میں تناسب سے زیادہ شیئرز کی خواہاں