ایران سے تعلقات میں بہتری، پاکستان کی فضائی حدود میں پروازوں کی تعداد معمول پر آگئی
پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات میں بہتری کے بعد پاکستان کی حدود میں پروازوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق ذرائع سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے بتایا کہ مغربی سمت سے پاکستان کی حدود میں آنے والی پروازوں کی تعداد معمول پر آگئی ہے۔
ذرائع سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مزید بتایا کہ یومیہ 700 پروازیں پاکستان کی فضائی حدود سے گزر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ 17 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔
ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔
پاک-ایران کشیدگی کے باعث فضائی ٹریفک میں کمی آگئی تھی، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستانی ایئرلائنز کو ایرانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
19 جنوری کو نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔