دنیا

نئے سال کے پہلے روز بھی غزہ پر وحشیانہ بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

غزہ کے علاقے زیتون میں اسرائیلی طیارے رات بھر عام شہریوں کو نشانا بناتے رہے، مغازی کیمپ میں رہائشی عمارتوں کو ڈرون سے نشانہ بنایاگیا۔

اسرائیلی فوج نے نئے سال کے پہلے روز بھی فلسطینیوں پر بارود برسائے، تازہ حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت مزید 100 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے علاقے زیتون میں اسرائیلی طیارے رات بھر عام شہریوں کو نشانا بناتے رہے، مغازی کیمپ میں رہائشی عمارتوں کو ڈرون سے نشانہ بنایاگیا، نصیرت کیمپ میں بھی گھروں پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں 35 افراد شہید ہوئے۔

اس کےعلاوہ گاجین کی رپورٹ کے مطابق غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کی شدید بمباری اتوار (31 دسمبر) کی رات تقریباً 48 افراد مارے گئے، جس کے بعد ایک اور حملے میں غزہ شہر کے مغرب میں الاقصیٰ یونیورسٹی میں پناہ گزین کیمپ میں 20 افراد مارے گئے۔

اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے مسجد اقصیٰ کے سابق امام شیخ یوسف بھی شہید ہوگئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں 100 فلسطینی اسرائیلی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے، شہدا کی مجموعی تعداد 21 ہزار 800 کا ہندسہ عبور کر گئی۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے نئے سال کی آمد پر لاکھوں لوگوں کو قحط سے بچانے کے لیے غزہ میں جنگ بندی اور بلارکاوٹ امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا تھا۔۔

سال نو کے موقع پر فلسطین میں قیام امن کیلئے دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے

2023 میں پُرتشدد واقعات کے نتیجے میں اموات کی تعداد 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

سال نو پر گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا