دنیا

مشرقی وسطی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ، عالمی مارکیٹ میں پھر تنزلی

تاجر، غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں کے خدشات کی وجہ سے مشرقی وسطیٰ کی صورت حال سے خوف زدہ ہیں، رپورٹ

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر متوقع زمینی حملوں کا مشرقی وسطی میں پھیلنے کے خدشات پر جمعہ کو ایشیائی مارکٹیں مندی کا شکار رہیں جبکہ تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول نے ان خدشات میں اس وقت اضافہ کردیا جب انہوں نے بینک کے اگلے اجلاس میں شرح سود روکنے کا اشارہ دیا، لیکن بعد میں مزید اضافے کا امکان کھلا رکھا۔

غزہ کی حکمران ’حماس‘ کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں 1400 افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے ساتھ ساتھ تاجر مشرقی وسطی میں پیدا ہونے والی صورت حال پر خوف سے بھری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر ہونے والی مستقل بمباری سے اب تک تقریبا 3 ہزار 700 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ گزشتہ روز ہسپتال میں ہونے والی بمباری سے حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں، اس حملے میں دونوں فریق ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

ادھر ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ کیا تو وہ بھی اس جنگ میں شریک ہوجائے گا، جس سے اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ پورا خطہ وسیع تر تنازعات کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔

مبصرین کا خیال ہے کہ ایسی صورت حال پیدا ہونے کا واضح امکان ہے۔

دوسری جانب پینٹاگون نے بیان میں کہا کہ امریکی نیوی نے جمعرات کو بحیرہ احمر میں میزائل اور ڈرون مار گرائے جو کہ یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب فائر کیے گئے تھے، جو کہ اس کشیدگی میں دیگر ممالک کے شامل ہونے کی ایک علامت ہے۔

مشرق وسطیٰ میں جنگ کے پھیلنے کے خدشات کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور منافع میں توسیع کردی گئی ہے اور اس سے ایشیا میں تیل کی تجارت میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔

وندنا انسائٹس کی سربراہ وندنا ہاری کا کہنا تھا کہ ’خام تیل میں رسک پریمیم کا خطرہ ایک بار پھر بڑھ گیا ہے، جب تک حماس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر رہے گی تب تک خام تیل کی قیمتوں میں کشیدگی کے خدشات پر مزید اضافے کا خطرہ برقرار رہے گا‘۔

اسی دوران تاجر اس امکان پر الجھے ہوئے ہیں کہ امریکی شرح سود کچھ عرصے کے لیے بلند رہے گا کیونکہ فیڈز، افراط زر قابو کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جمعرات کو جیروم پاول نے فیصلہ سازوں کو تجویز دی تھی کہ وہ اکتوبر کے اختتام پر ہونے والے اگلے اجلاس تک شرح سود میں اضافہ نہ کریں لیکن پالیسی مزید سخت کرنے کی گنجائش بھی چھوڑ دی۔

ہفتہ وار بے روزگاری کے دعوے توقعات سے کم رہنے کی خبریں ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ لیبر مارکیٹ پیش گوئیوں سے زیادہ سخت رہی، جس سے بہت سے تاجروں کے اعتماد کو دھچکا لگا۔

نیویارک میں ایک کانفرنس میں بات کرتے ہوئے جیروم پاول کا کہنا تھا کہ ’مہنگائی کی شرح اب بھی بہت زیادہ ہے اور چند ماہ کے اچھے اعداد و شمار صرف اس تاثر کی ابتدا ہے کہ مہنگائی ہماری ہدف کی طرف مستقل طور پر نیچے لانے کے لیے اعتماد بحال ہوگا‘۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹرینڈ سے زائد ترقی کا مستقل رجحان کا اضافی ثبوت یا لیبر مارکیٹ میں سختی کے تازہ آثار مانیٹری پالیسی کے مزید سخت ہونے کی ضمانت دے سکتا ہے۔

ان کے تبصروں کی پالیسی بورڈ میں موجود ان کے ساتھیوں کے درمیان بازگشت سنائی دی جس میں آنے والے ڈیٹا پر توجہ بھی دی جارہی ہے۔

امریکی شرح سود کا پراکسی سمجھے جانے والے 10 سالہ ٹریژری نوٹ کی پیداوار میں 2007 کے بعد اب 5 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔

اس کا دباؤ امریکی منڈیوں پر پڑا جب تینوں مرکزی انڈیکس کو 0.8 سے ایک فیصد کے درمیان تک نقصان پہنچا۔

ایشیائی منڈی نے بھی اسی رجحان کی پیروی کی ہے اور اب ٹوکیو، ہانگ کانگ، شنگھائی، سنگاپور، تائی پے، منیلا اور جکارتہ سب خطرے میں ہیں۔

سڈنی، ویلنگٹن اور سیول ایک فیصد سے مزید کم رہے۔

سکھ رہنما کا قتل، کینیڈا نے بھارت میں موجود قونصل خانوں میں کام روک دیا

اسرائیل کے خلاف بات نہ کرنے کا الزام لگانے والے صارف کو ماہرہ خان کا جواب

ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سکڑ کر 80 لاکھ ڈالر ریکارڈ