دنیا

اسرائیل-حماس تنازع: غلط معلومات کے پھیلاؤ سے جذبات بھڑکنے کا خطرہ

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے میں سیکڑوں فلسطینی جاں بحق ہوگئے جس کے بعد فریقین کے حامی اپنے بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں۔

اسرائیل-حماس تنازع کے باعث غزہ کی صورتحال انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے جب کہ ریگولیٹرز اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آن لائن غلط معلومات کی لہر کے باعث جنگ کے دوران جذبات مزید بھڑکنے اور اشتعال پھیلنے کا خطرہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملہ میں سیکڑوں فلسطینی جاں بحق ہو گئے جس کے بعد دونوں فریقین کے حامی اپنے اپنے بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں اور مخالف پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے حقائق کی جانچ پڑتال کرنے والے یونٹ نے جعلی تصاویر اور معلومات کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے متعدد کیسز کی نشاندہی کی جن میں جان بوجھ کر غلط معلومات دینے کے باعث الجھن اور ابہام میں اضافہ ہوا ہے۔

فریدہ خان کے نام سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر موجود ایک اکاؤنٹ نے غزہ میں ’الجزیرہ‘ کی صحافی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں کہا گیا کہ ان کے پاس حماس کے میزائل کے ہسپتال میں گرنے کی ویڈیو ہے۔

اس کے بعد الجزیرہ نے سوشل میڈیا صارفین کو متنبہ کیا کہ اس اکاؤنٹ کا نیوز سروس سے کوئی تعلق نہیں ہے، الجزیرہ نے کہا کہ فریدہ خان نام کا کوئی فرد اس کا ملازم نہیں ہے، بعد میں اس اکاؤنٹ کو ہٹا دیا گیا۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی گزشتہ سال یوکرین کے بارے میں بات چیت کی ایک ویڈیو رواں ماہ من گھڑت سب ٹائٹلز کے ساتھ شیئر کی گئی جس میں امریکا کو خبردار کیا گیا کہ وہ تنازع میں مداخلت نہ کرے۔

اسی طرح گوئٹے مالا میں 2015 میں ایک 16 سالہ لڑکی کو مارے جانے کی ویڈیو شیئر کی گئی جس کے بارے میں کہا گیا کہ نوجوان اسرائیلی خاتون کو فلسطینی ہجوم جلا رہا ہے۔

اپنی ایک ویڈیو میں استعمال ہونے والے نیلے اور سفید جھنڈے نظر آنے پر آن لائن تنقید کا سامنا کرنے کے بعد پاپ گلوکار پنک نے ایک پوسٹ کی اور کہا کہ مجھے بہت سی دھمکیاں مل رہی ہیں کیونکہ لوگ غلط فہمی کا شکار ہیں کہ میں اپنے شو میں اسرائیلی پرچم لہرا رہا ہوں، وہ میں نہیں ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اس دورے کے آغاز سے ہی پوئی جھنڈے استعمال کر رہا ہوں، یہ جھنڈے نیوزی لینڈ میں ماؤری لوگ کئی سال پہلے استعمال کرتے تھے۔

یورپی یونین کے انڈسٹری چیف نے ایکس، فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا، ٹِک ٹاک اور یوٹیوب کو حملوں کے بعد غلط معلومات روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے پر تنقید کی جب کہ ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے منفی مواد سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

اگرچہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی پر تنقید کرتے رہے ہیں، تاہم حالیہ دنوں میں ایکس اور فیس بک پر زیر گردش ایک وائرل ویڈیو میں غلط سب ٹائٹلز شامل کیے گئے جس میں امریکا کو مداخلت نہ کرنے کی دھمکی دی گئی اور کہا گیا کہ ترکیہ ہر قیمت پر فلسطین کے دفاع کے لیے تیار ہے۔

کوہلی کی سنچری کے ساتھ بھارت کی ورلڈ کپ میں مسلسل چوتھی فتح، بنگلہ دیش کو شکست

’شادی مشکل ہوتی ہے‘، صبا حمید کی طویل عرصے بعد ذاتی زندگی سے متعلق تفصیلی گفتگو

افغان شہریوں سمیت غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا جائے گا، جان اچکزئی