دنیا

تیل کی قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے جاپان کا سعودی عرب، دیگر ممالک سے پیداوار بڑھانے کا مطالبہ

اسرائیل اور حماس کے تنازع کے دوران ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے عالمی معیشت پر اثر پڑنے کا خطرہ ہے، چیف کیبنٹ سیکریٹری جاپان

جاپان نے سعودی عرب اور تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم کرنے کے لیے سپلائی میں اضافہ کریں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے چیف کیبنٹ سیکریٹری ہیروکازو ماتسونو نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے تنازع کے دوران ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے عالمی معیشت پر اثر پڑنے کا خطرہ ہے۔

جاپان خام تیل کی خریداری کرنے والا دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ملک ہے، اس نے گزشتہ برس 27 لاکھ بیرل یومیہ درآمد کیا، جس میں سے 90 فیصد سے زیادہ مشرق وسطیٰ سے آیا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت اس کے اہم سپلائر ہیں۔

7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کردیے ہیں، اس تنازع نے امریکا کے اتحادی ملک جاپان کو مشرق وسطیٰ کے ایندھن پر انحصار ہونے کی وجہ سے ایک پیچیدہ سفارتی پوزیشن میں ڈال دیا ہے۔

ہیروکازو ماتسونو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کی حکومت تیل پیدا کرنے والے ممالک پر زور دے گی کہ وہ پیداوار میں اضافہ کریں اور پیداواری صلاحیت میں سرمایہ کاری کرکے خام تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم کریں۔

حماس-اسرائیل تنازع شروع ہونے کے بعد سے عالمی مارکیٹ میں خام تیل برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 5 ڈالر فی بیرل سے زائد کا اضافہ ہوچکا ہے، تاہم اس اضافے میں اس وقت ٹھہراؤ آیا جب پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) نے عندیہ دیا ہے کہ ان کا اِس تنظیم کے رکن ملک ایران کی جانب سے اسرائیل کو تیل برآمد کرنے پر پابندی کے مطالبے پر فوری عملدرآمد کا ارادہ نہیں ہے۔

جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا نے رواں برس جولائی میں خلیجی ممالک کا دورہ کیا تھا، انہوں نے گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے غزہ میں کشیدگی کم کرنے میں مدد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

ہیروکازو ماتسونو نے کہا کہ فومیو کشیدا اور سعودی ولی عہد کے درمیان خام تیل کی منڈی کے استحکام کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی لیکن میں سعودی عرب سمیت متعلقہ ممالک سے درخواست کر رہا ہوں کہ وہ مختلف مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور خام تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم رکھنے میں اہم کردار ادا کریں اور پیداوار میں اضافہ کریں۔

جاپان عالمی توانائی ایجنسی کا رکن ہے اور ماضی میں سپلائی میں آنے والے بڑے خلل سے نمٹنے کے لیے تیل کے ذخائر جاری کر چکا ہے، ایسا آخری بار اس نے 2022 میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد کیا تھا۔

ایون فیلڈ، العزیزیہ ریفرنسز میں وارنٹ معطل، اسلام آباد ہائیکورٹ کا 24 اکتوبر تک نواز شریف کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

اسرائیل-حماس تنازع پر غیر جانبدارنہ بیان، مومنہ مستحسن کی ٹوئٹ پر صارفین بھڑک اٹھے

پاکستان، غزہ کے معاملے پراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بحث کا خواہاں