پاکستان

9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، وزیراعظم

عمران خان نے اپنے کارکنوں کو شرپسندی کی تربیت دی، مذموم منصوبہ بندی سے قومی املاک کو نشانہ بنایا گیا، شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، اس دن کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

عظمت شہدا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان نے اپنے کارکنوں کو شرپسندی کی تربیت دی، مذموم منصوبہ بندی سے قومی املاک کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تقریب کے دوران عظیم سپوتوں کے ورثا سے ملاقات کی ہے اور اپنی اور قوم کی طرف سے یہ پیغام دیا ہے کہ ان سپوتوں کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے قائداعظم کا پاکستان موجود ہے، ان سپوتوں نے پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، انہوں نے اپنے بچوں کو یتیم چھوڑ دیا لیکن ہمارے بچوں کو یتیم ہونے سے بچا لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان عظیم سپوتوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، ان کی قربانیوں کی بدولت قوم چین کی نیند سوتی ہے، کاروبار اور تعلیمی اداروں سمیت پورا ملک چل رہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ان شہدا کا ملک کے 23 کروڑ عوام احترام کرتے ہیں، شہدا کی عظمت تاقیامت قائم و دائم رہے گی، اس پر آنچ نہیں آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملک میں قیام امن کے لیے دہشت گردی کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ملک میں درندگی ہوئی، عمران خان کی گرفتاری سے پہلے بھی سینکڑوں گرفتاریاں ہوئی ہیں لیکن کسی نے گملا بھی نہیں توڑا، ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف کو بے گناہ جیل میں رکھا گیا، سابق دور حکومت میں بے بنیاد الزامات لگا کر اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا، ہم نے اس کو صبر اور حوصلے سے برداشت کیا، کسی نے حساس تنصیبات پر حملے کا نہیں سوچا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو المناک ترین واقعہ ہوا، ایک کرپشن کے مقدمے میں عمران خان کی گرفتاری ہوئی لیکن وہ اپنے جتھوں کو کئی ماہ پہلے سے یہ کہہ رہے تھے کہ ان کی گرفتاری کی صورت میں کہاں کہاں حملہ کرنا ہے، ساری قوم ان سے اس کا جواب مانگتی ہے کہ ان پر حملے کے جواب میں حساس تنصیبات پر حملہ کیوںکیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو شہدا اور غازیوں کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا گیا، چند سال پہلے پاک فضائیہ کے ونگ کمانڈر نے پاکستان پر حملہ کرنے والے بھارتی ابھی نندن کا جہاز مار گرایا، یہ غازی ہمارے لیے قابل فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کے دور حکومت میں قومی اسمبلی میں ہمیں گالیاں دی گئیں، دشنام طرازی کی گئی، چور، ڈاکو کہا گیا، پھر بھی ہم نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو شہدا اور غازیوں کی توہین کی گئی، حساس تنصیبات اور ریڈیو پاکستان پر حملہ کیا گیا جو کسی صورت بھی ناقابل برداشت ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپنے فرض کی ادائیگی میں ایک لمحہ کوتاہی نہیں کروں گا اور نہ ہی کسی کی کوتاہی برداشت کروں گا، اگر اس المناک واقعے کے بعد ذرا بھی تساہل سے کام لیا تو ہمیں اﷲ تعالیٰ اور عوام کی عدالت معافی نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے جو خواب 1965 کی جنگ میں پورے نہیں ہوئے ان جتھوں نے ان کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ان حملوں کی منصوبہ بندی کرنے، اکسانے اور حملہ کرنے والوں کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، بے گناہوں کو نقصان نہیں پہنچے گا، آئین و قانون اپنا راستہ اپنائے گا، میں بھی کہوں گا تو کوئی سفارش نہیں مانی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، شہدا کے ورثا کے دلوں میں نشتر برسائے گئے، قوم کے تحفظ کیلئے جان قربان کرنے والوں کی بے حرمتی کی گئی، چشم فلک نے ایسا منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔

انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اﷲ تعالیٰ کے احکامات، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ، قائداعظم اور علام اقبال کے افکار پر عمل کریں جس میں صبر و تحمل کا درس دیا گیا ہے اور جتھا بندی اور لوٹ مار سے روکا گیا ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بچوں کی اس حوالہ سے تربیت کریں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھے گا اور ترقی کرے گا، شہدا کے بچوں کو یوتھ بزنس و زرعی لون سکیم کے تحت آسان شرائط پر قرضے دیے جائیں گے، ان عظیم سپوتوں کے بچوں کو تمام پروفیشنل اداروں میں کوٹہ پر داخلہ دیا جائے گا، ان کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

کنونشن میں وفاقی وزرا، ارکان پارلیمنٹ، سفارتی برادری، شہدا کے ورثا، غازیوں کے اہلخانہ سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

عظمت شہدا کنونشن کے موقع پر جذباتی مناظر، وزیراعظم، وزرا سمیت شرکا آبدیدہ

عظمت شہدا کنونشن کے موقع پر شہدا کے حوالہ سے دستاویزی فلم اور ملی نغموں کے دوران نہایت جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف سمیت کئی وزرا اور کنونشن کے شرکا بدھ کو عظمت شہدا کنونشن کے موقع پر شہدا کے حوالہ سے ڈاکومنٹری دیکھتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔

اس موقع پر انہوں نے شہدا کے اہلخانہ کی خیریت دریافت کی اور ان کے بچوں کوپیار کیا، اس موقع پر کنونشن سینٹر میں شہدا کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی تھیں۔

وزیراعظم نے اشک بار آنکھوں کے ساتھ شہدا کے غم سے نڈھال اہل خانہ کو اپنے ہاتھوں سے پانی پلایا، ان کو دلاسہ دیا اور ان کی دلجوئی کی۔

’9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت کارروائی یقینی بنائی جائے گی‘

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پوری قوم اس وقت ملک کے محافظوں اور شہدا کے ساتھ کھڑی ہے، ملک کے محافظوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اپنے بچوں کو یتیم کرکے قوم کے لاکھوں بچوں کو یتیمی سے بچایا، صرف انہی لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جن کے بارے یقینی ہے کہ وہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں.

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں 9 مئی کے افسوسناک واقعات سے ملک بھر میں ریاستی و نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 9 مئی کو پورے ملک میں شرپسندی میں ملوث افراد میں سے 95 فیصد افراد کی شناخت کر لی گئی ہے جبکہ تقریباً 60 فیصد ملوث افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

اس دوران وزیراعظم نے کہا کہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی میں انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے گا، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔

شمالی وزیرستان: خودکش حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید

مخصوص پھل جوان رکھنے اور کمزوری سے بچانے میں مددگار

ماؤنٹ ایورسٹ میں پھنسے پاکستانی کوہ پیما کی مدد کی اپیل