پاکستان

سپریم کورٹ بار کی جلاؤ گھیراؤ کی مذمت، غیر جانبدار انکوائری کا مطالبہ

سیکیورٹی کے تقاضوں اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنا ضروری ہے جس میں منصفانہ ٹرائل کا حق بھی شامل ہے، عابد زبیری

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) نے 9 مئی کو پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد آتش زنی اور تشدد کے واقعات کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی حکومت سے اس واقعہ کی ’غیر جانبدارانہ تحقیقات‘ کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس سی بی اے کے صدر عابد زبیری کے جاری کردہ ایک متفقہ بیان میں وکلا کی تنظیم نے زور دیا کہ سیکیورٹی کے تقاضوں اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنا ضروری ہے جس میں منصفانہ ٹرائل کا حق بھی شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’ان خدشات کو دور کرنے ، عدلیہ کو مضبوط بنانے، دہشت گردی سے متعلق مقدمات کو نمٹانے کے لیے اس کی صلاحیت کو بڑھانے، اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے کہ تمام افراد کے ساتھ مناسب کارروائی کی جائے، ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جائے اور ان پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے‘۔

9 مئی کے مشتبہ افراد کو فوجی عدالتوں میں چلانے کے حکومتی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے، ایس سی بی اے کہا کہ اس اقدام سے شفافیت، غیر جانبداری اور شہری آزادیوں کے تحفظ پر سوالات اٹھتے ہیں۔

وکلا تنظیم کا کہنا تھاکہ یہ یقینی بنانا بہت ضروری ہے کہ وہ افراد جن پر جرائم کا الزام ہو انہیں آئین کے آرٹیکل 4، 8، 9، 10، 10-اے اور 14 میں درج ان کے بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں، جس میں پہلے سے موجود مجرموں کے سامنے منصفانہ ٹرائل کا موقع بھی شامل ہے۔

تنظیم نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں سویلین نگرانی اور احتساب کا فقدان ہو سکتا ہے کیونکہ وہ مسلح افواج کے افسران پر مشتمل ہوتی ہیں، اور ان کے طریقہ کار اور ثبوت کے معیار سویلین عدالتوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ فوجی عدالتوں میں ٹرائل غیر آئینی ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایس سی بی اے قانون کی حکمرانی، آئین کی بالادستی کے لیے کھڑی ہے اور 9 مئی کے مجرمانہ واقعات کی مذمت کرتی ہے جس میں ایک پرتشدد ہجوم نے جناح ہاؤس (لاہور) اور ملک بھر میں فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، توڑ پھوڑ کی اور توڑ پھوڑ کی۔

ایس سی بی اے کے مطابق ’تشدد اور تباہی کی ایسی کارروائیاں نہ صرف قانون کی حکمرانی کو کمزور کرتی ہیں بلکہ ملک کے استحکام اور سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔‘

پاکستان بار کونسل کی ہڑتال کی کال

پاکستان بار کونسل نے سری نگر میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نئی دہلی کے اقدام کے خلاف پیر (22 مئی) کو ملک بھر میں ’مکمل ہڑتال‘ کی کال دی ہے۔

پی بی سی کے وائس چیئرمین ہارون الرشید اور باڈی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ حسن رضا پاشا نے ایک بیان میں کہا کہ طے شدہ اجلاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور اس کے چارٹر کے خلاف ہے۔

انٹونی بلنکن پاکستان میں جمہوریت کے فروغ کا مطالبہ کریں، امریکی قانون ساز

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی