سائنس و ٹیکنالوجی

پاکستان میں ٹک ٹاک سے تین ماہ میں سوا کروڑ ویڈیوز ڈیلیٹ

شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن انتظامیہ کے مطابق پاکستان ویڈیوز ڈیلیٹنگ کے حوالے سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔
|

شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کے مطابق پاکستان میں رواں برس کی پہلی سہ ماہی یعنی جنوری سے مارچ تک ایپلی کیشن سے ایک کروڑ 24 لاکھ سے زائد نامناسب ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گیا۔

ٹک ٹاک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ کمیونٹی گائڈ لائنز کی خلاف ورزی پر مبنی 96 فیصد ویڈیوز کو کسی کی جانب سے دیکھے جانے سے پہلے ہی ڈیلیٹ کیا گیا جب کہ 97 فیصد ویڈیوز کو 24 گھنٹوں بعد ڈیلیٹ کیا گیا۔

بیان کے مطابق سال کی پہلی سہ ماہی میں ریکارڈ ویڈیوز ڈیلیٹ کیے جانے کے بعد پاکستان نامناسب ویڈیوز کی ڈیلیٹنگ فہرست میں دوسرے نمبر پر آگیا، یعنی پاکستان میں دنیا میں امریکا کے بعد سب سے زیادہ ویڈیوز ڈیلیٹ کیے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں کمیونٹی گائڈ لائنز کی خلاف ورزی پر مشتمل 97 فیصد کے قریب ویڈیوز کو ایک بار بھی دیکھے جانے سے قبل ہی ڈیلیٹ کردیا گیا جب کہ 98 فیصد کے قریب ویڈیوز کو چند بار دیکھنے جانے کے بعد ڈیلیٹ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ڈیلیٹ کی گئی ویڈیوز کی کمیونٹی گائڈ لائنز کی خلاف ورزیوں کا اندازہ مذکورہ ویڈیوز پر آنے والے کمنٹس اور ازخود فیچرز کے تحت کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی طرح دنیا کے دیگر ممالک میں بھی کمیونٹی گائڈ لائنز کی خلاف ورزی پر مشتمل ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گیا اور سب سے زیادہ ویڈیو امریکا میں ڈیلیٹ کیے گئے جن کی تعداد ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد تھی اور دوسرے نمبر پر پاکستان رہا جہاں ایک کروڑ 24 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک نے 6 ماہ میں 5 کروڑ ویڈیوز ڈیلیٹ کیں

ٹک ٹاک کے مطابق سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں دنیا بھر سے مجموعی طور پر 10 کروڑ 25 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئیں جو کہ ایپلی کیشن پر اپ لوڈ ہونے والی تمام ویڈیوز کا ایک فیصد تھیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ٹک ٹاک کی جانب سے روس - یوکرین تنازع کے حوالے سے غلط معلومات پر مبنی ہزاروں ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کی گئیں جب کہ روسی اداروں کے 50 کے قریب اکاؤنٹس کو بھی غیر فعال کردیا گیا۔

ایپلی کیشن انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ کمیونٹی گائڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والے اشتہارات کو بھی ایپ سے ہٹایا گیا اور دنیا میں بہتر اور مفید مواد کی ترسیل کو یقینی بنایا گیا۔

ٹک ٹاک کی جانب سے گزشتہ کچھ عرصے سے ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیے جانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، مذکورہ ایپ کو نامناسب، پرتشدد اور فحش ویڈیوز کی وجہ سے پاکستان اور امریکا سمیت دنیا بھر میں تنقید کا سامنا رہتا ہے۔

ٹک ٹاک کو غلط معلومات، نامناسب، پرتشدد اور فحش مواد کی ترسیل کی وجہ سے متعدد ممالک میں کئی بار جزوی یا مکمل پابندی کا سامنا بھی رہا ہے اور اس پر پاکستان میں بھی متعدد بار پابندی لگائی جا چکی ہے۔

ٹک ٹاک پر مستقل پابندی نہیں لگائی جاسکتی، پشاور ہائیکورٹ

ٹک ٹاک پر ملک بھر میں پابندی ہے، پی ٹی اے کی وضاحت

ٹک ٹاک پر پابندی: پی ٹی اے کو معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت