برسوں بعد پہلی بار ایپل دنیا کی 3 بڑی اسمارٹ فون کمپنیوں کی فہرست سے باہر
سام سنگ نے ایک بار پھر دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے جو گزشتہ سہ ماہی کے دوران ہواوے نے چھین لیا تھا۔
آئی ڈی سی، کاؤنٹر پوائنٹ اور کینالز کی رپورٹس کے مطابق جولائی سے ستمبر 2020 کی سہ ماہی میں سام سنگ نے نمبرون کمپنی کی حیثیت پھر حاصل کرلی۔
یہ رپورٹس اس وقت سامنے آئی جب سام سنگ نے گزشتہ ہفتے ہی ایک سہ ماہی کے دوران سب سے زیادہ آمدنی کے اعدادوشمار جاری کیے تھے اور بتایا تھا کہ ایک بار پھر اسمارٹ فونز کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سے قبل اپریل سے جون کی سہ ماہی کے دوران ہواوے نے نمبرون کمپنی بننے کا اعزاز پہلی بار حاصل کیا تھا جس کی وجہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران چین میں فونز کی طلب میں اضافہ جبکہ دیگر ممالک میں کمی تھی۔
کاؤنٹر پوائنٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران ہواوے کے فونز کی فروخت میں 7 فیصد جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 24 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔
اس کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی کے دوران سام سنگ کے فونز کی فروخت میں 47 فیصد اضافہ ہوا۔
مگر سب سے حیران کن ترقی چینی کمپنی شیاؤمی نے کی ہے جس نے پہلی بار ایک سہ ماہی کے دوران تیسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔
اس کمپنی کے فونز کی فروخت میں ایک سال کے دوران 46 فیصد اضافہ ہوا۔
اس سے قبل فروری میں یہ ہواوے کو پیچھے چھوڑ کر تیسرے نمبر آئی تھی مگر پہلی بار ایک سہ ماہی میں اس نے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔
مگر سب سے حیران کن ایپل کی تنزلی ہے جو برسوں بعد پہلی بار ٹاپ تھری سے باہر ہوگئی ہے اور جولائی سے ستمبر کے دوران اس کی ڈیوائسز کی فروخت میں 7 فیصد کمی آئی، جس کے باعث وہ چوتھے نمبر پر چلی گئی۔
اس کی بڑی وجہ نئے آئی فونز ستمبر کی بجائے اکتوبر میں متعارف کرانا ہے۔
5ویں، چھٹے اور 7 ویں نمبر پر اوپو، ویوو اور رئیل می رہے۔
کاؤنٹر پوائنٹ کی رپورٹ میں اوپو کو 5 واں نمبر دیا گیا جبکہ آئی ڈی سی اور کینالز نے ویوو کو اس نمبر پر رکھا۔
مگر تینوں کمپنیاں اس پر متفق تھیں کہ ان تینوں کمپنیوں کے فونز کی فروخت کے اعدادوشمار میں بہت زیادہ فرق نہیں۔