اس اسکرین میں لکھا تھا 'یہ انسٹاگرام پر پیغامات کا نیا ذریعہ ہے جس کے لیے فیچرز بشمول چیٹ کا نیا رنگارنگ انداز، زیادہ ایموجی ری ایکشنز، سوائپ ٹو ریپلائی اور فیس بک استعمال کرنے والے دوستوں سے چیٹ شامل ہیں'۔
ایک بار اپ ڈیٹ پر کلک کرنے پر انسٹاگرام میں دائیں جانب اوپر موجود ڈائریکٹ میسج کا آئیکون فیس بک میسنجر لوگو سے بدل جاتا ہے۔
اسی طرح انسٹاگرام پر چیٹس پہلے کے مقابلے میں زیادہ رنگارنگ ہوجائیں گی کیونکہ اسکرول کے دوران لوگوں کے پیغامات بلیو اور پرپل رنگوں میں نظر آئیں گے۔
تاہم فی الحال انسٹاگرام پر موجود فیس بک صارفین کو پیغامات بھیجنا ممکن نہیں۔
خیال رہے کہ فیس بک کی جانب سے کافی عرصے سے اپنے تمام میسجنگ پلیٹ فارم کو مدغم کرنے پر کام کیا جارہا ہے۔
اس منصوبے کا مقصد میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے صارفین کو ایک دوسرے کو پیغامات بھیجنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
فیس بک کی جانب سے ایسا انفراسٹرکچر تیار کیا جارہا ہے تاکہ کسی بھی ایک ایپ کے صارف دیگر فیس بک ایپس استعمال کرنے والوں سے جڑ سکیں۔
فیس بک کے بانی مارک کربرگ کا کہنا ہے کہ وہ اس نظام کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ بنانا چاہتے ہیں۔
اپنی تمام مقبول ایپس کو اکٹھا کرنے سے فیس بک ایپل کی آئی میسج سروس کو براہ راست ٹکر دے سکیں گی۔
واضح رہے کہ فیس بک نے انسٹاگرام کو 2012 میں ایک ارب ڈالرز جبکہ واٹس ایپ کو 2014 میں 19 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔
تاہم کمپنی نے میسنجر اور انسٹاگرام کو اکٹھا کرنے کی تازہ ترین کوشش کے حوالے سے فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔