گلگت بلتستان: مالی سال 21-2020 کیلئے 68 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش
گلگت بلتستان اسمبلی میں مالی سال 21-2020 کے لیے 68 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا۔
وزیر برائے قانون اور پارلیمانی امور اورنگزیب خان نے گلگت بلتستان میں مالی سال 21-2020 کے لیے بجٹ تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے گریڈ ایک تا 16 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد جبکہ 17ویں گریڈ اور اس سے زائد کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔
بجٹ تجاویز کے مطابق گندم کی سبسڈی کے لیے 6 ارب روپے اور ٹرانسپورٹیشن کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
خیال رہے کہ یہ گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت کا آخری بجٹ ہے جس کی مدت 24 جون کو ختم ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں: مالی سال20-2019: گلگت بلتستان کا 62 ارب 95 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ پیش
قبل ازیں گلگت بلتستان کا بجٹ اجلاس 18 جون (بروز جمعرات) کو منعقد کیا گیا تھا لیکن وزیر حاجی جانباز خان کے انتقال کے باعث اسے جمعہ تک ملتوی کردیا گیا تھا۔
گلگت بلتستان اسمبلی کے اپوزیشن اور حکومتی اراکین دونوں بشمول اپوزیشن اراکین، اپوزیشن لیڈر محمد شفیع خان، حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن) سے تعلق رکھنے والے جعفراللہ خان، برکت جمالی اور محمد امین، پاکستان پیپلزپارٹی کے انجینئر محمد اسمٰعیل اور جاوید حسین، مجلس وحدت المسلمین کے رضوان علی نے اپنی تقاریر کے دوران حاجی جانباز خان کو اپنے علاقے میں سماجی کاموں اور سیاسی جدوجہد پرخراج تحسین پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے وزیر زراعت حاجی جانباز خان کورونا وائرس سے انتقال کرگئے
انہوں نے حاجی جانباز خان کے انتقال کو علاقے کا ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔
اراکین اسمبلی نے کہا کہ حاجی جانباز خان خطے کے ایک تجربہ کار سیاستدان تھے اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بطور اپوزیشن لیڈر، مشیر اور وزیر علاقے کی ترقی میں حاجی جانباز خان نے اہم کردار ادا کیا، انہوں نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی اور اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔
خیال رہے کہ حاجی جانباز خان کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والے گلگت بلتستان کے پہلے رکن اسمبلی تھے۔
یہ خبر 20 جون، 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی