ٹک ٹاک میں اس نئے فیچر کی بدولت صارفین اپنی ویڈیوز میں ایک لنک ایڈ کرسکیں گے جو کلک کرنے پر ناظرین کو تھرڈ پارٹی سائٹس پر لے جائے گا جہاں وہ مصنوعات خرید سکیں گے جبکہ صارفین اپنے پروفائل پیج پر بھی ایک یو آر ایل ایڈ کرسکیں گے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ ٹیک کرنچ سے بات کرتے ہوئے ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے نئے فیچرز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی کی جانب سے کیے جانے والے تجربات ہیں جن کا مقصد ایپ کو بہتر بنانا ہے۔
اس نئے فیچر کو سب سے پہلے ایک چینی مارکیٹنگ ایجنسی کے بانی فیبین برن نے دریافت کیا تھا اور ٹوئٹ کرکے اس کے بارے میں بتایا۔
ٹک ٹاک کے یہ نئے فیچرز انسٹاگرام کے اسٹوریز اور شاپ ایبل پوسٹس سے ملتے جلتے ہیں اور ان کو انسٹاگرام میں زیادہ فالورز رکھنے والے صارفین کی جانب سے مختلف کمپنیوں کی مصنوعات کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کرکے اس سے آمدنی حاصل کی جاتی ہے۔
انسٹاگرام اور ٹک ٹاک میں ایک دوسرے سے مقابلہ تیز ہورہا ہے اور وہ دونوں ہی ایک دوسرے کے مقبول فیچرز کی نقل کررہے ہیں۔
انسٹاگرام کے ماہانہ صارفین کی تعداد ایک ارب ہے جبکہ ٹک ٹاک کے صارفین 50 کروڑ ہے مگر چینی کمپنی کی زیرملکیت یہ سوشل میڈیا ایپ بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔
ٹک ٹاک کو انسٹاگرام پر ایک سبقت حاصل ہے اور وہ ہے نوجوانوں میں اس کی مقبولیت۔
اس ایپ کے 41 فیصد صارفین 16 سے 24 سال کی عمر کے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ برانڈز کے لیے یہ بہت اہم ایپ ہے، جس کی مدد سے وہ نوجوان صارفین تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔