این اے 131: لاہور ہائیکورٹ کا ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم
لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا۔
سعد رفیق نے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور جسٹس مامون الرشید نے ان کی درخواست کی سماعت کی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر آج فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے ہمارا موقف سنے بغیر مسترد ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا، انہیں تمام فریقین کا موقف سننے کے بعد گنتی کا حکم دینا چاہیے تھا لیکن ہمیں صرف نوٹس ملا کہ دوبارہ گنتی ہو رہی ہے پیش ہو جائیں۔
سعد رفیق کے وکیل اعظم نظیر تارڑنے موقف اختیار کیا کہ عمران خان اور خواجہ سعد رفیق کے ووٹوں میں چند سو ووٹوں کا فرق ہے، ریٹرننگ افسر کو حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی جس پر انہوں نے کہا کہ پہلے مسترد ووٹوں کی جانچ پڑتال کر لیں پھر دیکھتے ہیں، جبکہ مسترد ووٹوں کی جانچ پڑتال کے بعد تھیلے کھولنے کا کہا تو درخواست مسترد کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: سعد رفیق کی عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرنے کی درخواست منظور
ان کا کہنا تھا کہ ’حلقے کی صوبائی نشستوں پر بھی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی اور وہاں ہمارے ووٹ بڑھے ہیں، میرے موکل کا دعویٰ ہے کہ ان کے 2 ہزار 800 ووٹ گنے ہی نہیں گئے جبکہ مسترد کیے گئے ووٹوں کی جانچ پڑتال سے میرے موکل کے ووٹوں کی تعداد بڑھی جس سے سعد رفیق کے موقف کو پذیرائی ملی۔‘
ہائی کورٹ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ 131 میں 3 روز میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا۔
عدالت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو حلقے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری کردہ فارم 49 دوبارہ گنتی تک معطل رہے گا اور دوبارہ گنتی مکمل ہونے پر نیا فارم 49 جاری کیا جائے۔
واضح رہے کہ خواجہ سعد رفیق نے گزشتہ ہفتے حلقے سے عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرنے کی درخواست اپنے متعلقہ ریٹرننگ افسر محمد اختر بھنگو کو جمع کرائی جسے منظور کر لیا گیا تھا۔
حلقے سے مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کے عمل کے بعد بھی عمران خان کو فاتح قرار دیا گیا تھا۔
مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کے بعد خواجہ سعد رفیق کے ووٹوں میں 125 کا اضافہ ہوا تاہم اس کے بعد بھی عمران خان کی 608 ووٹوں کی برتری برقرار رہی اور وہ دوبارہ فاتح قرار پائے۔