پاکستان

انتخابات میں سیاسی قیادت کو سیکیورٹی خطرات ہیں،نیکٹا

دہشت گردی کے حوالے سے12 رپورٹس ہیں جن میں 6 مخصوص شخصیات کے حوالے سے ہیں، نیکٹا حکام کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

نیشنل کاؤنٹرٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے دوران ملک کی سیاسی قیادت کو دہشت گردی کے خطرات ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں نیکٹا حکام نے اپنی بریفنگ میں آگاہ کیا کہ انتخابات کے پیش نظر سیاسی قیادت کو دہشت گردی کا خطرہ ہے۔

نیکٹا حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے 12 رپورٹس ملی ہیں جن میں سے 6 مخصوص شخصیات پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رپورٹس انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ذریعے نیکٹا کو موصول ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کا اُمیدواروں کی سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار

نیکٹا عہدیداروں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ باقاعدہ کام کے بعد خطرات کے حوالے سے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘خطرات کے حوالے سے یہ رپورٹس ابتدائی سطح پر تصور نہیں کی گئی ہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان اطلاعات کو وزارت داخلہ کے ذریعے صوبائی حکومتوں اور تمام صوبوں کے پولیس سربراہان کو بھیجا جاچکا ہے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب کے شہروں ملتان اور نارووال میں گزشتہ ہفتے پیش آنے والے واقعات پر عام انتخابات اور اُمیدواروں کی سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کے نام خط میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کئی علاقوں میں امیدواروں کو ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کی اطلاعات ہیں۔

خط کے متن کے مطابق کہا گیا تھا کہ نارووال اور ملتان میں پیش آنے والے واقعات افسوس ناک ہیں اور صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نگراں صوبائی حکومت، انتظامیہ اور پولیس شفاف اور پرامن انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

بعد ازاں کراچی کے علاقے لیاری میں میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی گاڑی پر انتخابی مہم کے دوران پتھراؤ کیا گیا جس کے خلاف پارٹی نے مقدمہ بھی درج کرایا تھا۔