الیکشن 2018: لاکھوں خواتین کا حقِ رائے دہی سے محروم رہنے کا خدشہ
1 کروڑ 20 لاکھ خواتین کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ووٹ نہیں دے پائیں گی۔
پنجاب کی ضلع میانوالی کی یونین کونسل کالاباغ کے مرکز سے تقریباً 10 کلومیٹر دور ایک چھوٹی سی پہاڑی پر 72 سالہ خیال مرجانہ ایک کچے گھر میں رہتی ہیں، انہیں یاد نہیں کہ وہ کتنے عرصے سے یہاں رہائش پذیر ہیں، مگر انہیں یاد پڑتا ہے کہ ان کے والدین کا گھر سامنے والی پہاڑی پر تھا۔ انہوں نے کچھ تندر خیل نامی اس بستی میں اپنی پوری زندگی گزار دی ہے۔
یہ پہلی دفعہ ہے کہ خیال مرجانہ نے شناختی کارڈ یا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے لیے درخواست دی ہے۔ وہ ماضی میں ووٹر رہی ہیں مگر اس عمر میں ان کے لیے یہ یاد کرنا مشکل ہے کہ انہوں نے کس کو ووٹ دیا تھا۔ اب اگر وہ 2018 کے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنا چاہتی ہیں تو انہیں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بنوانا پڑے گا۔