انڈیا: 91 فیصد ملازمین بے دلی سے کرتے ہیں کام
نئی دہلی: کام کے دوران رازداری کی کمی کی وجہ سے دنیا بھر میں ملازمین کے درمیان اپنے کاموں پر توجہ میں کمی انتہائی بلند سطح پر پہنچ چکی ہے اور ہندوستان میں تو یہ 91 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے، جبکہ عالمی سطح پر کام کے دوران توجہ میں کمی 87 فیصد ہے۔
ایک تحقیقی ادارے اسٹیل کیس نے اپنے حالیہ عالمی مطالعے میں کہا ہے کہ موجودہ دور میں زیادہ تر کام کرنے کی جگہوں کو اس طرح تیار کیا گیا ہے، کہ جہاں ملازمین کے لیے رازداری برقرار رکھنا مشکل ہوجاتا ہے، جو کام پر توجہ دینے تخلیقی کاموں کے لیے ازحد ضروری ہے۔
اس مطالعے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں ملازمین کے بے دلی کے ساتھ کام کرنے اور اپنے کاموں پر توجہ نہ دینے سے سالانہ 450.550 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
اسٹیل کیس کے مطالعہ کے مطابق، دنیا بھر میں کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز ملازمین کی ذہنی توجہ اور کارکردگی کے درمیان براہ راست تعلق کو تسلیم کرتے ہیں اور کچھ اداروں نے ان عوامل کی شناخت کی ہے، جن سے ملازمین کی توجہ پر مثبت اثر پڑتا ہے۔
موجودہ دور میں زیادہ تر دفاتر کشادہ ہیں، جہاں ملازمین کے درمیان رابطے میں آسانی ہوتی ہے۔
اسٹیل کیس نے یہ مطالعہ ریسرچ کے آزاد اداروں کے ذریعےہندوستان سمیت 14 ممالک میں ساڑھے دس ہزار سے زیادہ ملازمین کے مابین کرایا ہے۔
اس سروے کے مطابق 85 فیصد ملازمین اپنے کام کی جگہ کے حوالے سے عدم اطمینان کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ سے وہ دفتر میں اپنے کاموں پر آسانی سے توجہ مرکوز نہیں کرسکتے۔
ہندوستان میں تقریبا 91 فیصد ملازمین ایسے ہیں جو بے دلی سے کام کرتے ہیں اور صرف وقت گزار دیتے ہیں۔ ان کے اندر اپنے کام کے حوالے سے کوئی ذوق و شوق نہیں پایا جاتا۔