پاکستان کی طاقتور ترین خاتون۔ نرگس سیٹھی
اسلام آباد: نرگس سیٹھی پاکستان کی سب سے زیادہ طاقتور خاتون کے طور پر ایک مرتبہ پھر منظرعام پر آئی ہیں۔ اب وہ حکومتی ٹیم کا ایک اہم حصہ بن گئی ہیں، وہ اب بے قابو ہوتی لوڈشیڈنگ کو لگام دینے کے لیے ذمہ دار ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق نرگس سیٹھی کو وزارتِ پانی و بجلی کی نئی سیکریٹری مقرر کیا گیاہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے اس تقرری کا فیصلہ اس اختتامِ ہفتہ پر کیا۔ نرگس سیٹھی کو انہوں نے اپنی اعلٰی سطحی ٹیم میں شامل کیا ہے، جس میں پنجاب کے وزیرِ اعلٰی شہباز شریف، وفاقی وزیر خواجہ آصف، وزیرِ مملکت عابد شیرعلی، ایک پارلیمانی سیکریٹری اور ایک خصوصی مشیر شامل ہیں۔
اس حالیہ تقرری سے قبل نرگس سیٹھی اقتصادی امور کے ڈویژن کی سیکریٹری کے طور پرکام کررہی تھیں۔ اب اس عہدے پر ان کے شوہر سلیم سیٹھی کو مقرر کیا گیا ہے، جو سیکریٹیریٹ گروپ کے ساتھ بائیس گریڈ کے آفیسر ہیں۔
سلیم سیٹھی اس سے پہلے واشنگٹن میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کے ہیڈ آفس میں پاکستان کی نمائندگی کررہے تھے۔
نرگس سیٹھی کی تقرری سے پہلے وزارتِ پانی و بجلی کے ایڈیشنل سیکریٹری کا عہدہ سیف اللہ چٹّھہ کے پاس تھا، جن کا تبادلہ انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت میں کردیا گیا ہے۔
انہیں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت کے ساتھ بھی بہت قریب سمجھا جاتا تھا، اس وقت وہ بطور ڈی ایم جی آفیسر کے کام کررہی تھیں۔ انہیں شہرت اس وقت حاصل ہوئی جب سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے انہیں پاکستان کی کنڈولیزا رائس قرار دیا گیا۔
نرگس سیٹھی نے یوسف رضا گیلانی کی پرنسپل سیکریٹری کے طور پر تقریباً تین سال تک کام کیا، راجہ پرویز اشرف کے دور میں انہیں چند مہینوں کے لے وزارتِ پانی و بجلی کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا، کہا جاتا ہے کہ جہاں انہوں نے اچھا کام کیا ۔
اس پیش رفت سے آگاہ ایک ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ مسلم لیگ نون کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد نواز شریف کے سامنے ایک اہم عہدے پر تقرری کے لیے نرگس سیٹھی کا نام تجویز کیا گیا تھا، لیکن ان کی پیپلزپارٹی کے ساتھ دیرینہ تعلقات ان کے لیے عدم موافقت کا کام کیا۔
مذکورہ اہلکار نے کہا کہ پاکستان پاور پارک مینجمنٹ کمپنی کی سربراہ کی حیثیت سے ان کی قابل اطمینان کارکردگی کی وجہ سے نرگس سیٹھی کو نئی ذمہ داری حاصل ہوئی۔
یہ پاور کمپنی بجلی کے شعبے میں نجی شعبے کی شراکت کو فروغ دینے کے لیے ون ونڈو سہولت کے طور پر استعمال کی جاتی ہے، جسے حکومت بلوچستان کے شہر گڈانی پر پاور پلانٹ کے ذریعے چھ ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداور کے لیے شمار کررہی ہے۔
بہت سے حلقوں میں یہ سوال کیا جارہا ہے کہ اس اہم عہدے پر نرگس سیٹھی کی تقرری میں حکومت نے اس قدر دیر کیوں کردی، بالخصوص جب کہ اس سال کے آخر تک وہ ریٹائر ہو جائیں گی۔
تاہم وزیراعظم کے ایک معاون نے ڈان کو بتایا کہ اگر وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہیں تو ان کی سروس میں ان کی زیادہ عمر کا مسئلہ درپیش نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’’بجلی کے شعبے کو منظم کرنے میں وزیراعظم کی ذاتی توجہ شامل ہے، اور انہوں نے لازمی طور پر اس اہم عہدے پر تقرری سے پہلے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھا ہوگا۔‘‘