دنیا

لاپتہ طیارے کی تلاش میں پیش رفت کی امید

آسٹریلیا کے وزیراعظم کے مطابق سیٹیلائٹ کی تصاویر میں دو اشیاء کی نشاندہی ہوئی ہے، جو لاپتہ جہاز سے متعلق ہوسکتی ہیں۔

سڈنی: آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے آج ایک بیان میں کہا ہے کہ دو چیزیں ایسی دیکھی گئی ہیں، جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ ملائیشیا ایئر لائنز کے لاپتہ طیارے سے متعلق ہوسکتی ہیں۔ ان کے اس بیان سے اس بدقسمت جہاز کی تلاش میں ممکنہ پیش رفت کی کچھ امید ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا کے جہاز بحر ہند کے جنوبی علاقے میں لاپتہ طیارے کی تلاش میں مصروف ہیں۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ سے ایسی تصاویر موصول ہوئی ہیں، جن میں ان اشیاء کی شناخت کی گئی ہے۔

انہوں نے آسٹریلوی پارلیمنٹ میں کہا کہ آسٹریلین ایئرفورس کے اورین طیارے کو اس علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔

ٹونی ایبٹ نے بتایا ’’آسٹریلیا کی سمندری سیکورٹی اتھارٹی کو ان اشیاء کے بارے میں معلومات سیٹلائٹ تصاویر سے حاصل ہوئی ہے ۔‘‘

آسٹریلوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ سیٹیلائٹ سے موصولہ تصاویر میں نظر آنے والی اشیاء ملبہ ہوسکتا ہے، جس کو تلاش کرنا نہایت مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ماہرین نے سیٹلائٹ تصویروں کی جانچ کے بعد دو اشیاء پر نشان لگا دیا ہے۔‘‘

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ نظر آنے والی اشیاء کو تلاش کرنا انتہائی مشکل کام ہوگا اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ لاپتہ جہاز کے حصے نہ ہوں۔

لاپتہ طیارے کے ملبے کو دیکھے جانے کے بارے میں کیے گئے کئی دعووں کی تحقیقات ہو رہی ہے، لیکن تاحال کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہو پائی ہے۔

گزشتہ آٹھ مارچ کو ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور سے بیجنگ کے لیے پرواز کرنے والا جہاز ایم 370، اپنی اُڑان کے کچھ گھنٹوں کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس طیارے میں 239 افراد سوار تھے ۔

ملائیشیا ایئر لائنز کی فلائٹ ایم 370 کی پرواز کے دوران رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

دنیا بھر کے تقریباً 26 ملک اس لاپتہ طیارے کی تلاش میں مصروف ہیں ۔