پاکستان

پشاور کے سینما گھر غیر معینہ مدت کیلئے بند

پولیس کی جانب سے سیکورٹی فراہم کرنے سے انکار پر یہ فیصلہ کیا گیا، سینما گھر انتظامیہ

پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر جمعرات سے تمام سینما گھر غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیے گئے۔

اس مہینے قصہ خوانی بازار کے قریب پیکچر ہاؤس سینما اور پجاگی روڈ پر شمع سینما پر دہشت گردوں کے حملوں میں کم از کم اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایک سینما گھر کے مینیجر نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے انہیں سیکورٹی فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد سینما کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی سینما گھروں کی انتظامیہ بارہا پولیس سے سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست کر چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔'پولیس نے کبھی بھی ہماری درخواست کو سنجیدگی سے نہیں لیا'۔

انہوں نے کہا کہ سینما گھروں کے پاس نجی سیکورٹی گارڈز موجود ہیں جو عمارت میں داخل ہونے والے تمام افراد کو چیک کرتے ہیں، لیکن ان کے پاس دھماکا خیز مواد جانچنے والے آلات نہیں۔

' کم آمدنی کے باعث ہمارے لیے مہنگے سیکورٹی اقدامات اٹھانا ممکن نہیں'۔

'ایک وقت تھا جب ہمارے ہاں دن رات شوز ہوتے تھے لیکن اب لوگ ہمارے سینما گھر کے قریب بھی آنے سے ڈرتے ہیں'۔

پشاور ایس ایس پی (آپریشنز) نجیب الرحمان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پولیس نے کئی بار سینما گھروں کے مالکان سے 'مناسب' سیکورٹی اقدامات اٹھانے کو کہا۔

'ہم نے انہیں نوجوان اور پھرتیلے سیکورٹی گارڈز، سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ نصب کرنے کی درخواست کی لیکن اس پر عمل نہیں ہوا'۔

'ہم ہر سینما گھر اور دکان پر پولیس اہلکار تعینات نہیں کر سکتے کیونکہ ہم محدود عملے کے ساتھ شدت پسندی سے لڑ رہے ہیں'۔

ایس ایس پی نے کہا کہ ہوٹلوں اور کرائے کی عمارتوں سے متعلق دو مختلف آرڈیننسز کے لاگو ہونے کے بعد پولیس اس طرح کی بلڈنگز میں مشکوک افراد کی چیکنگ یقینی بنائے گی۔

دوسری جانب، جمعرات کو مختلف سینما گھر مکمل طور پر سنسان اور ان پر لگے ہورڈنگز ہٹے ہوئے تھے۔

ان سینما گھروں کے مرکزی دروازوں پر تالے جبکہ سیکورٹی عملہ ان دروازوں کے پیچھے سے یہاں آنے والوں کو بندش سے متعلق بتاتے نظر آئے۔

ان سینما گھروں کی سیکورٹی ناکافی تھی اور خدشہ ہے کہ دہشت گرد باآسانی انہیں ہدف بنا سکتے ہیں۔

سینما گھروں کے مالکان اس صورتحال پر تبصرہہ کے لیے رابطے میں نہ آ سکے۔