اقوام متحدہ: دو ہزار چودہ کے لئے 12.9 ارب ڈالر ریکارڈ امداد کی اپیل
جنیوا: اقوام متحدہ نے پیر کے روز کہا ہے کہ دو ہزار چودہ میں سترہ ممالک میں 52 ملین لوگوں کے لئے اور لاکھوں شامی پناہ گزینوں سمیت تیرہ ارب ڈالر کی امداد کی ضرورت ہو گی۔
اقوام متحدہ کے انسانی امداد کی سربراہ ویلیری امس نے کہا ہے کہ ہمیں ایک بہت بڑی رقم کی ضرورت ہے۔12.9 ارب ڈالر امداد میں سے 6.5 ارب ڈالر شام اور ہمسایہ ملکوں میں پناہ گزین کے لِئے خوراک کی ترسیل ، صحت اور ان کی مدد کرنے کے لئے مختص کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ شام میں 2.5 ملین افراد لڑائی اور سیکورٹی خدشات کے باعث سخت مشکل میں ہیں۔
ویلیری ہمس نے کہا کہ تین سالہ تنازعے میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور لاکھوں لوگ ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر یہ تنازعہ کل سے ختم ہو جائے پھر بھی انسانی امداد مسلسل جاری رہنے کی ضرورت ہو گی۔
اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کے سربراہ گوئترس نے کہا:’ہمیں ایک اندوہناک صورت حال کا سامنا ہے جہاں 2014 کے اختتام تک شام کی تقریباً تمام آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال کا سامنا ماضی قریب میں نہیں ہوا اور اس صورت حال میں سیاسی حل اور بھی زیادہ ضروری ہو جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے تازہ اپیل اس سال جون میں چار اعشاریہ چار ارب ڈالر کی اپیل سے بھی کہیں زیادہ ہے جس کا اب تک صرف 66 فیصد ہی وصول ہو پایا ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2011 میں شروع ہونے والے اس تنازعے میں اب تک 63 لاکھ لوگ شام کے اندر در بدر ہو چکے ہیں، جب کہ 20 لاکھ شامی ہمسایہ ملکوں کو ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
جو لوگ شام میں رہ گئے ہیں ان میں سے نصف کو امداد کی ضرورت ہے، اور سردیوں کا موسم شروع ہونے کے بعد صورت حال ابتر ہو گئی ہے۔
بین الاقوامی امدادی اداروں کو کہنا ہے کہ شام میں حکومت اور باغیوں میں جاری لڑائی کی وجہ سے انھیں انسانی امداد، جن میں دوائیاں اور طبی امداد بھی شامل ہے، متاثرہ علاقوں تک پہنچانے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔