پاکستان

کراچی میں ووٹرز تصدیق کی رپورٹ طلب

عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیلیے کراچی میں دھرنے دیے جارہے ہیں، آئندہ سماعت پر پیشرفت کی رپورٹ پیش کی جائے، چیف جسٹس۔

اسلام آباد: سپريم کورٹ نے انتخابي اصلاحات فيصلے پر عمل درآمد کيس ميں اليکشن کميشن سے کراچی ميں ووٹر تصديقی عمل کی پيش رفت رپورٹ طلب کر لی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔

عدالت کو وکيل بلال منٹو نے بتايا کہ فيصلے پر عمل درآمد نہيں ہو رہا جس پر چيف جسٹس نے کہا کہ ہم نے جو فيصلہ ديا اس پر عمل کرانے کے لیے کراچي ميں دھرنے ديے جا رہے ہيں، اٹارني جنرل بتائيں کہ عمل درآمد کب ہوگا؟۔

اس کے جواب میں اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کيا کہ انتخابی اصلاحات کی قانون سازی کے لیے اليکشن کميشن کي سفارشات موصول ہوئی ہيں اور درخواست گزار نے بھی اپني سفارشات جمع کروا دی ہيں، وزارت قانون جائزہ ليکر قانون سازی کے لیے سفارش کرے گی۔

چيف جسٹس نے ريمارکس ديے کہ قانون سازی کی وجہ سے انتخابات کے انعقاد ميں تاخير نہيں ہونی چاہيے اور انتخابات کو ملتوی کرانے کیلئے بھی کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے فیصلے میں یہ نہیں کہا کہ اصلاحات کل ہی کر لی جائیں، عدالت بخوبی سمجھتی ہے کہ قانون سازی میں وقت لگتا ہے اور ہم کسی کی بھی گردن پر تلوار نہیں رکھ سکتے۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ کوئی بھی انتخابات میں تاخیر نہیں چاہتا ، الیکشن کمیشن نے دو دن پہلے ہی اپنی سفارشات وزارت قانون کو بھجوائی ہیں اور ان سفارشات کی روشنی میں قانون سازی پر غور کیا جا رہا ہے۔

اٹارنی جنرل نے الیکشن کمیشن کی جانب سے وزارت قانون کو موصول ہونے والی سفارشات عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ عام انتخابات صاف شفاف ہوں۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر قانون سازی پر پیشرفت کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت کو وکيل بلال منٹو نے بتايا کہ اليکشن کميشن کا ضابطہ اخلاق سپريم کورٹ کے فيصلے سے مطابقت نہيں رکھتا جس پر چيف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے اليکشن کميشن سے رجوع کريں۔

سپريم کورٹ نے اليکشن کميشن سے بھی فيصلے پر عملد رآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 13 فروری تک ملتوی کر دی۔