طرابلس: لیبیا کی قومی عبوری کونسل نے گزشتہ روز معمر قذافی کی چالیس سالہ آمریت کی معزولی کے بعد اقتدار کی پرامن منتقلی کی علامت کے طور پر اقتدار نئی پارلیمنٹ کے حوالے کردیا۔
قومی عبوری کونسل کے سربراہ مصطفیٰ عبدالجلیل نے کہا ہے کہ میں آئینی امور جنرل نیشنل کانگریس کے حوالے کرتا ہوں جو اس وقت کے بعد سے لیبیا کے عوام کی قانونی نمائندہ ہے۔ نئی پارلیمنٹ کے ارکان کی تعداد دو سو ہے۔
انہوں نے زمام اقتدار پارلیمنٹ کے سب سے معمر رکن کو ایک تقریب میں حوالے کی۔ تقریب میں سول سوسائٹی کے گروپس، لیبیا میں سفارتی مشنوں کے نمائندوں، این ٹی سی(عبوری قومی کونسل) اور حکومتی حکام نے شرکت کی۔
اسمبلی کیلیے عارضی مقام کے طور پر لیبیا کے دارالحکومت کے ایک اعلیٰ درجے کے ہوٹل میں ایک کانفرنس روم کا اہتمام کیا گیا ہے، سرکاری خبررساں ایجنسی لانا نے بتایا کہ نئی پارلیمنٹ ایک ہفتے میں کام شروع کردے گی۔
اس موقع پر دارالحکومت اور بن غازی میں جاری پرتشدد واقعات کی وجہ سے حکام نے زبردست سیکیورٹی انتظامات کر رکھے تھے۔
دارالحکومت میں ہفتے کو ایک مارکیٹ میں تصادم کے دوران ایک کار بم دھماکا ہوا، وزارت داخلہ نے بتایا کہ اس نے ہوٹل کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ہوٹل جانے والے تمام راستے بند کردیے ہیں، یہ راستے جمعرات کی صبح تک بند رکھے جائیں گے۔
گزشتہ ماہ کے انتخابات کے نتیجے میں قائم ہونے والی جنرل نیشنل کانگریس کا کام نئی عبوری حکومت قائم کرنا ہوگا۔
پارلیمنٹ نئے انتخابات کے انعقاد تک ملکی امور چلائے گی، نئے انتخابات ساٹھ ارکان پر مشتمل متعلقہ اتھارٹی کی طرف سے مرتب کیے جانے والے نئے آئین کی بنیاد پر کرائے جائیں گے۔