دنیا

بھارتی وزیراعظم نے پاکستان، چین کے قریب سرحدی علاقوں میں سرنگ کا افتتاح کردیا

سرنگ مقبوضہ کشمیر کو لداخ سے جوڑنے کا ایک ذریعہ بنے گی جو علاقے میں نقل و حمل کی بہتری کا باعث بنے گی۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے متنازع خطے میں اسٹریٹجک سرنگ کا افتتاح کردیا جو موسم سرما میں پاکستان اور چین کے ساتھ سرحدی علاقے تک رسائی کا ذریعہ ہوگی۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 6.4 کلومیٹر پر محیط سونمرگ سرنگ سال کے 6 ماہ کے دوران برف سے ڈھکی رہتی ہے، یہ سرنگ مقبوضہ کشمیر کو لداخ سے جوڑنے کا ایک ذریعہ بنے گی جس کے نتیجے میں سری نگر تا لیہہ ہائی وے سال کے 12 ماہ کھلی رہے گی۔

ایک دہائی میں 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی لاگت سے مکمل ہونے والے منصوبے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’اس علاقے میں سرنگ کی تعمیر سے نقل و حمل میں نمایاں بہتری آئے گی۔‘

خیال رہے کہ دنیا کی سب سے زیادہ آبادی پر مشتمل دو ممالک چین اور بھارت جنوبی ایشیا میں تزویراتی اثر و رسوخ رکھنے کے لیے مدمقابل ہیں جبکہ ان کی 3 ہزار 500 کلومیٹر پر محیط سرحد دونوں ملکوں کے درمیان کشمکش کا باعث رہی ہے۔

دریں اثنا 2020 میں سرحدی تنازع کے دوران کم از کم 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، تاہم گزشتہ سال اکتوبر میں بیجنگ اور نئی دہلی نے متنازع علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کیا تھا۔

بھارتی وزارت اطلاعات کے مطابق اسی راستے پر 13 کلومیٹر طویل ایک اور سرنگ (زوجیلا ٹنل) کا منصوبہ بھی مکمل ہونے کے قریب ہے اور اسے 2026 میں باضابطہ نقل و حمل کے لیے کھولا جائے گا۔

واضح رہے کہ بھارت، میدانی علاقوں کو مقبوضہ کشمیر سے ملانے کے لیے 3 ارب 9 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے ریلوے لائن بھی بچھا چکا ہے جس میں دنیا کا سب سے اونچا چناب ریل پُل بھی شامل ہے۔

272 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک کا آغاز ادھم پور شہر (بھارت کی شمال آرمی کمانڈ کا ہیڈکوارٹرز) سے ہوتا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر سے ہوتے ہوئے گزرتا ہے۔