پاکستان

توشہ خانہ ٹو کیس: بشریٰ بی بی کی عدم حاضری پر عدالت کا اظہار برہمی

دوران سماعت کیبنٹ ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کوآرڈینیشن محمد احد پر جرح مکمل، آئندہ سماعت پر مزید 5 گواہان طلب کرلیے۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران مزید ایک گواہ پر جرح مکمل کرلی گئی، عدالت کا سابق خاتون اول اور ان کے وکلا کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔

ڈان نیوز کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔

سماعت کے دوران مزید ایک گواہ پر جرح مکمل کی گئی، کیبنٹ ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کوآرڈینیشن محمد احد پر جرح عمران خان کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے کی۔

عدالت میں استغاثہ کے گواہ طلعت کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا، دوران سماعت ملزمہ بشریٰ بی بی اور ان کے وکلا کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکلا کی جانب سے آئندہ سماعت پرگواہ پر جرح مکمل نہ کرنے پر تادیبی کارروائی کی ہدایت کی اور مجموعی طور پر مزید 5 گواہ طلب کر لیے۔

عدالت نے محمد شفقت، قیصر، عمر صدیق، محسن اور فہیم کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت منگل 14 جنوری تک ملتوی کر دی۔

کیس کا پس منظر

یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔

نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔

قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ ٹو ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

اڈیالہ جیل کی عدالت ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کی کیس سے بریت کی درخواستیں بھی مسترد کر چکی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 4 روز قبل توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا، اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ ٹو کارروائی نہیں، بلکہ مزید انکوائری کا کیس ہے۔