پاکستان

اسٹاک مارکیٹ میں مندی، انڈیکس میں 1500 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ

کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 509 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 12 ہزار 414 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز کمی کا رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس تقریباً 1500 پوائنٹس گر گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 509 پوائنٹس یا 1.33 فیصد کی کمی سے ایک لاکھ 12 ہزار 414 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، جو گزشتہ روز ایک لاکھ 13 924 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

منگل کو بازار حصص میں 456 کمپنیوں کا کاروبار ہوا، 129 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 288 کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، جب کہ 39 کمپنیوں کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

گزشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رجحان برقرار رہا تھا اور حصص کی قیمتوں میں 4 ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔

چیز سیکیورٹیز کے ریسرچ ڈائریکٹر یوسف ایم فاروق نے کہا کہ مارکیٹ زیادہ معمول کے مرحلے میں منتقل ہو رہی ہے، جہاں آمدنی دوبارہ ’درجہ بندی کے بجائے کارکردگی‘ کو آگے بڑھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جون میں شرح سود 21 فیصد تھی جو اب کم ہو کر 13 فیصد ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ پہلے ہی اوپر کی طرف بڑھ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک کی قیمتیں شرح سود کی اس تحریک کے زیادہ تر حصے میں رکھی گئی ہیں، توقع ہے کہ میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے کی ضرورت کے پیش نظر شرح سود میں سست رفتار سے کمی آئے گی۔

یوسف ایم فاروق نے کہا کہ مختصر مدت میں، مارکیٹ کی نقل و حرکت غیر متوقع رہتی ہے اور بہاؤ سے بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے، تاہم طویل مدت میں، مارکیٹ وزن کرنے والی مشین کے طور پر کام کرتی ہے، جو اندرونی قدر کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ موجودہ ویلیو ایشن اب بھی ’طویل مدتی اوسط سے کم‘ ہے ، لیکن مارکیٹ میں ’اوسط سے زیادہ طویل مدتی منافع‘ فراہم کرنے کی صلاحیت ہے۔

انہوں نے ریٹیل سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ طویل المدتی سرمایہ کاری کے لیے مختص صرف سرپلس فنڈز کو کمپنیوں کے متنوع پورٹ فولیو میں مختص کریں۔