پاکستان

انسداد دہشتگردی عدالت: عمران خان 7 مقدمات میں عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل

جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو تھانہ نیو ٹاؤن سمیت 7 مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، جوڈیشل ریمانڈ پر جانے کے بعد بانی پی ٹی آئی کا سیل اڈیالہ جیل کا حصہ ہوگا۔

دوسری جانب جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں تھانہ نیوٹائون میں عمران خان کے خلاف 28 ستمبر کو احتجاج پر درج دہشت گردی کے مقدمے کی سماعت کی۔

تھانہ نیو ٹاؤن پولیس نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عمران خان کو عدالت کے سامنے پیش کیا، عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر بانی پی ٹی آئی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے 5 اکتوبر کے مزید 6 مقدمات میں بھی عمران خان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بجھوا دیا، بانی پی ٹی آئی کی مجموعی طور پر 7 مقدمات میں گرفتاری ڈال کر جوڈیشل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب عمران خان جوڈیشل ہوتے ہی جیل انتظامیہ کی تحویل میں آ گئے، بانی پی ٹی آئی کے سیل نمبر 4 سے تھانہ نیوٹاؤن پولیس کی نفری ہٹا دی گئی۔

دوسری جانب جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی بھی سماعت کی۔

پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کی جانب سے 23 اے ٹی اے کی درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مقدمہ کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں،مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعہ کا اطلاق نہیں ہوتا لہٰذا مقدمہ متعلقہ عدالت کو بجھوایا جائے۔

وکلائے صفائی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کل انسداد دہشتگردی عدالت میں ہو گی۔

واضح رہے کہ تھانہ نیو ٹاؤن راولپنڈی میں درج 28 ستمبر کے جلاؤ گھیراؤ سے متعلق مقدمے میں گزشتہ ہفتے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ایک گھنٹے تک تفتیش کی گئی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق راولپنڈی تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمے میں تفتیشی ٹیم نے عمران خان سے 28 ستمبر کی احتجاج کی کال سے متعلق سوالات کیے تھے۔

رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل اور عدالت میں عمران خان سے ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کی تقاریر اور سوشل میڈیا پوسٹوں کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا تھا،اسی طرح سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا ریکارڈ بھی تفتیشی ٹیم کے پاس موجود ہے۔

واضح رہے کہ 21 نومبر کو راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 28 ستمبر کے جلاؤ گھیراؤ سے متعلق تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمہ نمبر 2831 میں سابق وزیراعظم عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل (20 نومبر) اسلام آباد ہائی کورٹ سے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور کیے جانے کے بعد راولپنڈی پولیس نے پی ٹی آئی کے بانی کو تھانہ نیوٹاؤن میں درج مقدمے میں گرفتار کرلیا تھا۔

ترجمان پولیس نے بتایا تھا کہ عمران خان کو تھانہ نیوٹاؤن کے مقدمہ میں گرفتار کرلیا گیا، مقدمہ جلاؤ گھیراؤ، پتھراؤ، پولیس سے مزاحمت پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔

21 نومبر کو اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے سیل کو تھانہ قرار دے کر پولیس کی سیکورٹی تعینات کر دی گئی تھی۔