پاکستان

پنجاب میں مصنوعی بارش کے اثرات نمایاں ہونے لگے، اسموگ میں معمولی کمی

دنیا کے آلودہ شہروں میں لاہور آج دوسرے نمبر پر رہا، ایئرکوالٹی انڈیکس 294 پوائنٹس ریکارڈ، ملتان دوسرے اور راولپنڈی تیسرے نمبر پر رہا۔

پنجاب میں مصنوعی بارش کے اثرات نمایاں ہونے لگے، صوبے میں اسموگ میں معمولی کمی آگئی ہے جس کے باعث لاہور دنیا کے آلودہ شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق دھند نے پاکستان کے کئی شہروں کو شدید متاثر کیا، ملکی سطح پر اتوار کی صبح ائیر کوالٹی انڈیکس میں لاہور 294 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے، ملتان 256 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے، راولپنڈی 188 پوائنٹس کےساتھ تیسرے، پشاور 170 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہا۔

اسموگ کے باعث موٹروے ایم 2، لاہور سے کوٹ مومن تک، موٹروے ایم 3 لاہور سے درخانہ تک، موٹروے ایم 4 پنڈی بھٹیاں سے ملتان تک اور موٹروے ایم 5 ملتان سے سکھر تک بند کی گئی۔

قومی شاہراہ ملتان روڈ پر لاہور، مانگا منڈی، پتوکی، رینالہ خورد، اوکاڑہ، ساہیوال، چیچہ وطنی اور میاں چنوں میں بھی دھند سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

محکمہ ماحولیات کی کارروائیاں

دوسری جانب، گذشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور سمیت مختلف اضلاع میں اسموگ کریک ڈاؤن کے دوران 49 مقدمات درج کرکے 18 افراد گرفتار کئےگئے۔

اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے 641 افراد کو تقریبا 12 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائدکئے گئے جب کہ 151 افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔

اس دوران فصلوں کی باقیات جلانے کی 9 ، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 556 خلاف ورزیاں، صنعتی سرگرمی کی 3 ، اینٹوں کے بھٹوں کی 37 اور دیگر مقامات پر 5 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق شہری اسموگ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائے رکھیں، بے شمار دھواں دیتی گاڑیاں، بھٹے اور انڈسٹریل یونٹس بند کیے جارہے ہیں۔

سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحول راجہ جہانگیر انور نے کہا کہ آلودگی خواہ، سرکاری یا نجی سطح پر جو بھی پھیلائے گا، اس کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا، کسی کو استشنی حاصل نہیں۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق بلا تفریق اور بغیر کسی دباؤ میں آئے اسموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے بااثرافراد کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے، الودگی خواہ، سرکاری یا نجی سطح پر جو بھی پھیلاۓ گا،اس کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا،کسی کو استشنی حاصل نہیں۔

راولپنڈی میں بھی اسموگ سے بچاؤ کے اقدامات تیز

لاہور سمیت کئی شہروں کے بعد راولپنڈی میں بھی اسموگ سے بچاؤ کیلئے اقدامات تیز ہوگئے، ضلعی انتظامیہ نے سرکاری اور نجی اسکولز میں 24 نومبر تک کلاسز کے انعقاد پر پابندی عائد کردی ہے جب کہ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

اسموگ کے خاتمے کیلئے اہم فیصلے کرنے ہوں گے، طبی ماہرین

لاہور میں اسموگ کی بڑھتی شدت مستقبل میں کینسر جیسی بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے۔

سابق وزیر صحت پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ مستقبل میں کینسرکی روک تھام کیلئے فیصلے کرنے ہوں گے۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے پنجاب بھر میں اسموگ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے لاہور اور ملتان میں 24 نومبر تک ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جارہی ہیں۔