پاکستان

پی آئی اے کی خریداری: بلیو ورلڈ سٹی کی 85 ارب روپے کی بڑی پیشکش

حکومت کو قومی ایئرلائن کی مقرر کردہ قیمت دینے کے لیے تیار ہیں، بہت سے سرمایہ کار رابطے میں ہیں، شرائط نرم کی جائیں، سعد ناصر

بلیو ورلڈ سٹی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی خریداری کے لیے حکومت کو 30 سے 85 ارب روپے دینے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق بلیو ورلڈ سٹی کے سربراہ سعد نذیر نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے بولی بڑھا دی۔

ڈان نیوز کے پروگرام خبر سے خبر ود نادیہ مرزا میں گفتگو کرتے ہوئے سعد نذیر نے کہا کہ حکومت کہتی ہے 85 ارب روپے دو، تو ہم 85 ارب روپے تک دینے کو تیار ہیں لیکن ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات تو کریں۔

چیئرمین بلیو ورلڈ سٹی نے کہا کہ ہم حکومت کو باضابطہ خط بھی لکھیں گے کہ ہم 30 سے 85 ارب روپے تک کی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی ایسا شخص موجود نہیں جس کے پاس 85 ارب روپے لیکوئڈ فارم میں موجود ہوں، ہمارے ساتھ بہت سے سرمایہ کار رابطے میں ہیں، ہم ان کا کیپیٹل استعمال کرکے 85 ارب روپے ادا کر سکتے ہیں لیکن شرائط کو تھوڑا سا نرم کریں۔

سعد نذیر نے کہا کہ نجکاری کمیشن کے افسران نے ہم سے کہا کہ 85 ارب روپے دیتے ہیں تو ہم آپ کو ایئر لائن دے دیتے ہیں، آپ نے جو بولی لگائی ہے ہم اس پر بات نہیں کریں گے، آپ ہاں کریں یا ناں کریں آپ کے پاس اور کوئی آپشن نہیں ہے۔

سعد نذیر نے کہا کہ اس حالت میں تو کوئی بھی 85 ارب نہیں دے گا۔

خیبرپختونخوا حکومت، نواز شریف اور پنجاب حکومت کی پی آئی اے خریداری میں دلچسپی سے متعلق سعد نذیر نے کہا کہ پی آئی اے کا اور کوئی خریدار نہیں آیا تو اب ہماری بولی کو ڈی گریڈ کرنے کے لیے لوگ طرح طرح کی گفتگو کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کی محبت میں بھی اب لوگ سامنے آ رہے ہیں، ایک دم سے سابق وزیراعظم نواز شریف جبکہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ نے بھی پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب کو اچانک پی آئی اے سے عشق ہوگیا ہے لیکن بولی کے کاغذ کسی نے جمع نہیں کرائے، یہ وہ سب لوگ ہیں جو پی آئی اے کی موجودہ حالت زار کے ذمہ دار ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے لیے حتمی بولی لگانے کے عمل کے دوران 60 فیصد حصص کے لیے رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کی جانب سے 10 ارب روپے کی صرف ایک بولی لگائی گئی تھی۔

وزارت نجکاری نے اس پیش رفت کی تصدیق کی تھی جبکہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے متوقع کم از کم قیمت 85 ارب روپے مقرر کی تھی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق بلیو ورلڈ کنسورشیم نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی تھی۔

بلیو ورلڈ سٹی کے چیئرمین سعد نذیر کا اپنی بولی پر قائم رہتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر حکومت ہماری بولی قبول نہیں کرنا چاہتی تو ہم اس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

بولی کے عمل میں حصہ نہ لینے والے تین گروپوں کے عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا تھا کہ انہیں طویل دورانیے کے دوران حکومت کی پی آئی اے کے لیے کیے گئے معاہدوں پر عمل درآمد کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے خدشات ہیں۔