پاکستان

ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ امن کیلئے کردار ادا کرے، پاکستان

یہ حملے خود مختاری اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، پاکستان امن کے حصول کے لیے ایران اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا، شہباز شریف

پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی کھلم کھلاخلاف ورزی قرار دیا ہے اور سلامتی کونسل سے امن کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے رات گئے ایران پر فضائی حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میزائل سازی کی تنصیبات، و دیگر اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حالیہ اقدام پر شدید تشویش ہے، صہیونی ریاست کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے علاقائی امن واستحکام کو خطرہ ہے، یہ حملے خود مختاری اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، پاکستان امن کے حصول کے لیے ایران اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام فریقین پر زور دیتا ہےکہ وہ مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے تحمل سےکام لیں۔

دریں اثنا، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، صہیونی فوج کے حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، یہ حملے علاقائی امن اور استحکام کے راستے کے لیے نقصان دہ ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ حملے پہلے سے ہی عدم استحکام کا شکار خطے میں خطرناک حد تک کشیدگی میں اضافہ کا باعث ہیں، تنازع کے بڑھنے اور پھیلنے کا پورا ذمہ داری اسرائیل ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرے، اقوام متحدہ سلامتی کونسل خطے میں اسرائیلی جارحیت اور مجرمانہ رویے کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو بھی علاقائی امن و سلامتی کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے رات گئے ایران پر فضائی حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میزائل سازی کی تنصیبات، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں ور دیگر اہداف کو نشانہ بنایا۔

صہیونی فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ ایران پر فضائی حملے مکمل کر لیے ہیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر اسرائیلی دفاعی فورسز نے میزائل بنانے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا

اسرائیل کی ڈیفینس فورسز نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ یہ ایرانی حکومت کی جانب سے ’مہینوں سے جاری حملوں‘ کے جواب میں تھا

تاہم ایران کا کہنا تھا کہ دفاعی نظام نے میزائل اور ڈرونز ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ایرانی نیم سرکاری نیوز ایجنسی ’تسنیم‘ کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ تہران کسی بھی اسرائیلی ’جارحیت‘ کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اسرائیل کو اپنے حملوں پر متناسب ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ یکم اکتوبر 2024 کو ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر 200 بیلسٹک میزائل فائر کردیے تھے۔

خیال رہے کہ 27 ستمبر کو اسرائیل نے ایران کے حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو ایک حملے میں شہید کر دیا تھا۔

23 اکتوبر کو ایرانی حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کردی تھی۔