پاکستان

انسداد پولیو کے عالمی دن پر پاکستان میں کیسز کی تعداد 40 تک پہنچ گئی

اب تک بلوچستان سے 20، سندھ سے 12، خیبرپختونخوا سے 6، پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

آج دنیا بھر میں پولیو کے خلاف عالمی دن منایا جارہا ہے ایسے میں پاکستان میں ایک نیا کیس سامنے آگیا جس سے رواں سال میں ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد میں انسداد پولیو کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ کی تحصیل درہ آدم خیل سے تعلق رکھنے والے 30 ماہ کے بچے میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کے کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔

لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ضلع کوہاٹ سے پولیو کا یہ دوسرا کیس ہے، اب تک بلوچستان سے 20، سندھ سے 12، خیبرپختونخوا سے 6، پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

’اس سال کوہاٹ سے چار ماحولیاتی نمونوں میں ڈبلیو پی وی ون کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ اس علاقے سے پہلا کیس ستمبر میں سامنے آیا تھا‘۔

اس کے علاوہ ملک بھر میں 402 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

رواں سال پولیو کیسز میں مسلسل اضافے سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے، سال 2019 میں ملک میں 147 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد ان میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

سال 2020 میں 85 اور 2021 میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا جب کہ 2022 میں 3، 2023 میں 6 اور 2024 میں اب تک 40 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں 28 اکتوبر سے ایک اور ملک گیر ویکسینیشن مہم شروع کی جارہی ہے جس کا مقصد 5 سال سے کم عمر کے ساڑھے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلانا ہے۔

پولیو کا عالمی دن

گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشی ایٹو (جی پی ای آئی) کے مطابق پولیو کا عالمی دن عوام اور سول سوسائٹی کے شراکت داروں کو پولیو کے خاتمے کی عالمی کوششوں کے لیے آگاہی اور وسائل بڑھانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ’غزہ میں پولیو وائرس ٹائپ ٹو کے پھیلاؤ نے دنیا کی توجہ اس حقیقت کی جانب مبذول کرائی ہے کہ جب تک پولیو ’کسی بھی مقام‘ پر موجود ہے، تمام ممالک خطرے میں رہیں گے تاہم غزہ میں پھیلنے والی وبا نے پولیو سے پاک دنیا کے حصول کے لیے عالمی عزم کو بھی ظاہر کیا ہے، جہاں تمام تر مشکلات کے باوجود، ستمبر اور اکتوبر میں پولیو کے خاتمے کے لیے ویکسینیشن کی مہم کا آغاز کیا گیا۔

خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے قوم پر زور دیا ہے کہ وہ پولیو کے خلاف جاری جنگ میں متحد ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ دو دہائیوں سے زائد عرصے سے پولیو ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ بنا ہوا ہے، ضروری ہے کہ ہم مسلسل اور مسلسل ویکسینیشن کی کوششوں کے ذریعے ان کی حفاظت کے لئے اکٹھے ہوں۔