پاکستان

آئینی ترمیم کے حوالے سے فضل الرحمٰن کےساتھ اتفاق رائے ہوگیا ہے، بیرسٹر گوہر

کل عمران خان سے ملاقات کی کوشش کریں گے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد آئینی ترمیم کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا، پی ٹی آئی چیئرمین

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے آئینی ترمیم پر طویل گفتگو ہوئی ہے اور ہم ایک اتفاق رائے پر پہنچ چکے ہیں۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ اتفاق رائے ہو جائے گا، آج بھی ہماری جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ آئینی ترمیم میں شامل شقوں پر طویل گفتگو ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے ہمارے ساتھ آئینی ترمیم کا چوتھا مسودہ شیئر کیا گیا ہے، حکومت نے اب تک ہمیں چار مسودے فراہم کیے ہیں اور وہ چاروں ایک جیسے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ چوتھے مسودے میں 26 آرٹیکلز کی ترامیم موجود ہیں، ابھی ہماری بات چیت جاری تھی لیکن خصوصی کمیٹی نے اس مسودے کو منظور کرلیا ہے، ہماری بات چیت جاری ہے ہم جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا واضح مؤقف تھا کہ آئینی ترمیم پر ہمارا اتفاق رائے عمران خان کی جانب سے دی جانے والی ہدایات سے مشروط ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست دیں گے اور ہم کوشش کریں گے کہ کل ان سے ملاقات ہوجائے، ملاقات کے بعد ہم آئینی ترمیم پر اپنی حتمی رائے دیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد ہم ایک اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں، آئینی ترمیم کے لیے بنائی گئی خصوصی کمیٹی میں ہمارے اور جے یو آئی کے نمائندوں کی تجاویز پر مبنی مسودے کو منظور کیا گیا ہے لیکن اس پر ابھی ہماری جے یو آئی سربراہ کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔