پاکستان

لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج، وکلا، خاتون سمیت متعدد کارکنان گرفتار

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر مینار پاکستان جانے والے راستے تمام راستوں کو سیل کردیا گیا ہے، احتجاج روکنے کیلیے مینار پاکستان پرپانی چھوڑ دیا گیا۔

مینار پاکستان میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر مینار پاکستان جانے والے راستے اور شہر میں داخل ہونے والے تمام راستوں کو کنیٹینرز رکھ کر مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے، احتجاج روکنے کیلیے مینار پاکستان پرپانی چھوڑ دیا گیا جب کہ پولیس نے احتجاج کرنے وکلا، خاتون سمیت پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور کے تمام داخلی اور خارجی راستے درجنوں کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے ہیں، بابو سابو اور ٹھوکر نیاز بیگ سمیت شاہدرہ پر کنٹینرز لگائے گئے ہیں جب کہ موٹروے کو بھی ٹریفک کے لیے مکمل بند کردیا گیا ہے۔

جاتی امرا روڈ پر شریف فیملی کی رہائش گاہ کو جانے والے راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں اور اڈا پلاٹ پر مختلف مقامات پر 200 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جب کہ موجود مسلم لیگ (ن) کے آفس ماڈل ٹاون جانے والے راستے بھی بند کردئے گئے۔

بعد ازاں پولیس نے جی پی او چوک میں احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کے وکلا اور متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا، اس کے علاوہ پولیس نے مینار پاکستان سے پی ٹی آئی کی ایک خاتون ورکر سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا، یہ خاتون ورکر تمام سیکیورٹی رکاوٹیں عبور کر کے مینار پاکستان پل پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئی جہاں پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔

لاہور کے علاقے مال روڈ پر تحریک انصاف کے کارکنان اور وکلا نے احتجاج کیا تاہم پولیس نے احتجاج کرنے والے تحریک انصاف کے وکلا کو گرفتار کر لیا۔

رپورٹس کے مطابق ایوان عدل کے باہر پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤکیا ، اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کر نے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی، ایوان عدل کے باہر پی ٹی آئی کارکنان اور وکلا کے پتھراؤ کی وجہ سے اہلکار بلال زخمی ہوا جس کے سر اور آنکھ پر گہرے زخم آئے۔

لاہور میں بھی فوج طلب

حکومت نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کی 9 کمپنیوں کو ہفتے کو ڈیوٹی کے لیے بلایا ہے اور اب صوبائی دارالحکومت میں فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

اسلام آباد کے بعد پنجاب میں بھی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر فوج طلب کرلی گئی جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پنجاب کی حدود میں آنے والے ائیر پورٹس، ائیر بیسسز اور دیگر اہم مقامات پر فوج تعینات ہوگی جب کہ امن قائم رکھنے کے لیے فوج اینٹی رائٹس اختیارات استعمال کرنے کی مجاز ہوگی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے مزید کہا گیا کہ فوجی اہلکاروں کی جانب سے شر پسند عناصر کو وارننگ دینے کے لئے ہوائی فائرنگ بھی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے آج دوپہر دو بجے مینار پاکستان پر احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔

لاہور میں پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال کے بعد پولیس متحرک ہوگئی ہے، کارکنوں کو روکنے کے لیے پولیس نے پلان تیار کرلیا اور اس سلسلے میں سینکڑوں گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔

دوسری جانب، لاہور کے مینار پاکستان پر گریٹر اقبال پارک میں پانی چھوڑنے سے متعلق پی ایچ اے نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارک کے کچھ حصے میں گھاس کے لیے پانی لگایا گیا ہے جو معمول کا حصہ ہے، احتجاج کے پیش نظر پانی چھوڑنے کے حوالے سے چلنے والی خبریں درست نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ مینار پاکستان پر احتجاج کو یقینی بنانے کے لیے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے اپنے لاہور چیپٹر کو ہدایت کی تھی کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے جمعہ کو اسلام آباد ڈی چوک کے احتجاج میں شرکت کے لیے نہ آئیں۔

پی ٹی آئی پنجاب کے قائم مقام صدر حماد اظہر نے ایکس پر پر ایک پوسٹ میں امید ظاہر کی کہ لاہوری بڑی تعداد میں باہر آئیں گے اور موجودہ حکومت کے مبینہ فاشزم کو مسترد کر دیں گے۔

دفعہ 144 نافذ

پنجاب حکومت نے پہلے ہی لاہور، میانوالی، راولپنڈی، سرگودھا اور اٹک میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی جلسوں، اجتماعات، ریلیوں اور احتجاج پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

لاہور میں 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ رہے گی، میانوالی 7 اکتوبر، اور راولپنڈی، سرگودھا اور اٹک میں 6 اکتوبر تک برقرار رہے گی جب کہ راولپنڈی اور اٹک میں جمعہ اور ہفتہ کو ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی۔