پاکستان

صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 لگانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

دفعہ 144 نافذ کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، آئین پاکستان شہریوں کو احتجاج کا حق دیتا ہے، درخواست میں مؤقف

صوبائی دارالحکومت 6 دن کے لیے دفعہ 144 لگانےکا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

شہری ملک ناجی اللہ نے متفرق درخواست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی، جس میں حکومت پنجاب اور ڈپٹی کمشنر لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ دفعہ 144 نافذ کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، آئین پاکستان شہریوں کو احتجاج کا حق دیتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت لاہور میں 3 اکتوبر سے 8 اکتوبر تک دفعہ 144 کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے لاہور میں بھی 6 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی تھی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔

جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہو گا۔

مزید کہا گیا تھا کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔

مزید بتایا گیا تھاکہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔

اس سے قبل یکم اکتوبر کو حکومت پنجاب نے فیصل آباد اور بہاولپور میں 2 دن جبکہ میانوالی میں 7 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی اور ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔