پاکستان

لاہور ہائیکورٹ نے لڑکے کے ریپ کیس کو دوبارہ کھول دیا، نئی تحقیقات کا حکم

26 جولائی کو دو ملزمان نے گنے کے کھیت میں ان کے بھتیجے کا ریپ کیا، پولیس نے متاثرہ بچے کا طبی معائنہ کروائے بغیر ملزمان کو چھوڑ دیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے لڑکے سے ریپ کیس کو دوبارہ کھول دیا اور اس حوالے سے نئی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے بہاولپور بینچ نے رحیم یار خان کے تھانہ شیدانی شریف میں درج لڑکے سے مبینہ ریپ کے مقدمے کو دوبارہ کھلونے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے بہاولپور کے ریجنل پولیس افسر (آر پی او) کو نئے سرے سے تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس معاملے میں شکایت کنندہ کو انصاف دلانے کا حکم دیا۔

عدالت نے یہ احکامات 8 سالہ متاثرہ بچے اور اس کے چچا صدا حسین کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن پر جاری کیے ہیں۔

صدا حسین نے گزشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 26 جولائی کو دو ملزمان نے گنے کے کھیت میں ان کے بھتیجے کا ریپ کیا جب کہ پولیس نے 5 دن کی تاخیر کے بعد نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا لیکن اب تک انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے متاثرہ بچے کا طبی معائنہ بھی نہیں کرایا اور ملزمان کو چھوڑ دیا، جس پر انہوں نے پولیس کے فیصلے کو اپنی رٹ پٹیشن میں چیلنج کیا جسے عدالت نے قبول کر لیا۔