پاکستان

اسلام آباد میں 16 سال بعد پولیو کا کیس سامنے آ گیا

سلام آباد سنگجانی ٹول پلاز کے قریب یونین کونسل رورل 4 میں پولیو کا تازہ کیس رپورٹ ہوا ہے، قومی ادارہ برائے صحت

اسلام آباد میں 16 سال بعد پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد رواں سال کیسز کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چاروں صوبوں سے رپورٹ ہونے والے تصدیق شدہ وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی وی ون) کے کیسز کے علاوہ 64 اضلاع سے جمع کیے گئے تھے ماحولیاتی نمونوں میں بھی موجودگی پائی گئی ہے، جو کہ ان علاقوں میں ڈبلیو پی وی ون کی موجودگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔

قومی ادارہ برائے صحت کے ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے پولیو نے بتایا کہ اسلام آباد میں سنگجانی ٹول پلازہ کے قریب یونین کونسل رورل 4 میں پولیو کا تازہ کیس رپورٹ ہوا ہے۔

2008 کے بعد اب دارالحکومت میں 8 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

سینئر لیب حکام نے بتایا کہ دارالحکومت اور راولپنڈی ضلعے سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، جن میں جون سے اب تک وائلڈ پولیو وائرس ون (ڈبلیو پی وی ون) کی موجودگی پائی گئی ہے، جو بچوں کی صحت کے لیے پولیو کے ”مستقل خطرے“ کو اجاگر کرتا ہے۔

وزیر اعظم کی پولیو کے خاتمے کے لیے فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے اس کیس کو ”انتہائی دل خراش“ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر، پروگرام نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو بہتر بنانے کے لیے ’صوبوں اور اضلاع کے ساتھ تفصیلی مشاورتی سیشنز‘ منعقد کیے ہیں۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر برائے پولیو کے خاتمے کے کوآرڈینیٹر محمد انوارلحق نے بتایا حکومت ہر بچے تک پولیو ویکسین پہنچانے کی کوششوں کو تیز کر رہی ہے، جن میں اسلام آباد بھی شامل ہے۔

حکومت اب بڑے پیمارے پر 115 اضلاع میں 9 ستمبر سے 13 ستمبر تک ویکسینیشن مہم کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

وزیراعظم کی پولیو کے خاتمے کے لیے فوکل عائشہ رضا فاروق نے مزید بتایا کہ ٹیمیں 115 اضلاع میں گھر گھر جا کر پانچ سال کی عمر کے 3 کروڑ 30 لاکھ بچوں کو ویکسینیٹ کرے گی۔

اس مہم میں بلوچستان کے 36 اضلاع کو بھی شامل کیا گیا ہے، جہاں رواں سال فرقری سے اب تک 12 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

اجلاس کے دوران چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان ویکسینیشن مہم کے لیے ٹیموں کو فل پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

چیف سیکریٹری بلوچستان نے تنبیہہ کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، جبکہ مہم میں خلل پیدا کرنے والوں سے سختی نمٹا جائے گا اور سخت قدم بھی اٹھایا جائے گا۔

قومی ادارہ برائے صحت کے ریجنل ریفرینس لیبارٹری برائے پولیو خاتمہ کے مطابق ملک کے اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں اٹک، جنوبی وزیرستان لوئر، ٹانک، پشاور، ایبٹ آباد، قمبر، کراچی ویسٹ، کراچی ساؤتھ، ملیر، کیماڑی، کراچی ایسٹ، کورنگی اور ڈکی میں موجودگی پائی گئی ہے۔