پاکستان

کارساز حادثہ کیس: پولیس کا ملزمہ نتاشہ کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ

ان کی ویڈیو لنک کے ذریعہ حاضری لگوائی جائے گی، ملزمہ نتاشہ کو سیکیورٹی خدشات ہیں جس کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس ذرائع
|

کراچی پولیس نے کارساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس حادثے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ ملزمہ نتاشہ کی ویڈیو لنک کے ذریعہ حاضری لگوائی جائے گی، ملزمہ نتاشہ کو سیکیورٹی خدشات ہیں جس کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ملزمہ کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا، ویڈیو لنک پر پیشی کی عدالت سے بھی اجازت لے لی گئی ہے، ملزمہ نتاشہ وومین جیل کراچی میں قید ہیں۔

مدعی فیملی پر دباؤ ہے، وکیل

دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی عدالت میں وکیل مدعی بیرسٹر عزیر غوری نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمہ کے وکیل نے حاضری سے استثنٰی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی ہے، عدالت نے صرف آج کے لیے ویڈیو لنک پر حاضری کی اجازت دی ہے، پولیس نے چالان ابھی تو جمع نہیں کروایا ہے، ممکن ہے کہ عدالت تفتیشی افسر کو چالان جمع کروانے کے لیے مہلت دے دے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے منشیات کے استعمال پر الگ مقدمہ درج کیا ہے، الگ مقدمہ درج کرنے کے بجائے مرکزی مقدمے میں دفعات شامل کرنی چاہیے تھیں، سپریم کورٹ کی اس حوالے سے واضح ڈائریکشن موجود ہے، دونوں مقدمات ایک ساتھ ہی چلیں گے۔

مزید کہا کہ اگر میرے موکل سے دیت کے حوالے سے کوئی رابطہ ہوا ہے تو میرے علم میں نہیں، لگائی گئی دفعہ 322 میں دیت ہی سزا ہے، عدالت چاندی کے حساب سے دیت کی رقم کی منظوری دیتی ہے مگر مدعی فیملی پر دباؤ ضرور ہے، مدعی نے اس حوالے سے اکثر اوقات دباؤ کے حوالے سے بتایا ہے۔

پس منظر

یاد رہے کہ 31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

29 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی تھی۔

28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی، پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ یورین رپورٹ میں ملزمہ کے آئس استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔

23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا ہے کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔

23 اگست کو کراچی کے علاقے کارساز میں ایس یو وی گاڑی کی ڈرائیور نتاشا دانش کے ہاتھوں گاڑی تلے روند کر قتل کیے جانے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے، عینی شاہدین نے بتایا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔

جیپ چلانے والی خاتون نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار کی کوشش میں ایک اورگاڑی کو بھی زوردار ٹکر ماری جس سےگاڑی تباہ ہوگئی تاہم معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا، جب کہ ٹکر کے بعد جیپ بھی الٹ گئی۔