پاکستان

پاکستان میں ایم پاکس کا تیسرا کیس سامنے آگیا

بیرون ملک سے آنے والے 51 سالہ مریض میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا

پاکستان میں ایم پاکس (منکی پاکس) کا تیسرا کیس سامنے آ گیا، بیرون ملک سے آنے والے مسافر میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ دوسرے مشتبہ مریض کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشاد علی نے بتایا کہ بیرون ملک سے آنے والے 51 سالہ مریض میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور ایئر پورٹ پر میڈیکل ٹیم نے اسکریننگ کے دوران علامات ظاہر ہونے پر مریض کو پولیس سروسز ہسپتال منتقل کیا۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشاد روغانی نے بتایا کہ ریپڈ ریسپانس ٹیم نے مریض سے پولیس ہسپتال میں زخم سے سیمپل لیکر لیبارٹری بھجوائے۔

انہوں نے بتایا کہ پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری نے مریض میں ایم پاکس مریض کی تصدیق کردی، مزید کہا کہمریض کی حالت بہتر ہے اور پولیس سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

ڈاکٹر ارشاد روغانی کا کہنا تھا کہ مریض کا تعلق اورکزئی سے ہے،خیبر پختونخوا میں سال 2024 میں ایم پاکس کا یہ تیسرا کنفرم کیس ہے، مزید کہا کہ اب تک مقامی سطح پر کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ایم پاکس کیلئے سرویلنس اور رسپانس کا مربوط نظام تشکیل دیا ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک دوسرے مریض میں ایم پاکس کی علامات سامنے آئی ہیں، ان کے نمونے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھیج دیے ہیں

واضح رہے کہ 23 اگست کو قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں ایم پاکس وائرس (منکی پاکس) کا دوسرا کیس پشاور ایئرپورٹ پر رپورٹ ہونے کی تصدیق کی تھی۔

وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے بتایا تھا کہ پاکستان میں ایم پاکس کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

ہیلتھ کوآرڈینیٹر نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ آیا اب تک اس کیس میں وائرس کی نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے یا نہیں۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو عالمی ادارہ صحت نے وائرس کی نئی قسم کلیڈ 1 بی کی تشخیص کے بعد اس بیماری کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر اسے بین الاقوامی تشویش کی حامل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا تھا۔

کلیڈ 1بی ویریئنٹ کے باآسانی پھیلاؤ کے خطرے نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے کیونکہ یہ معمول کے قریبی رابطے کے ذریعے بھی باآسانی پھیل سکتا ہے۔

ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں کیسز قریبی ممالک میں پھیلنے کے بعد عالمی ادارہ صحت نے اس وبا کے حوالے سے ایمرجنسی الرٹ جاری کیا تھا۔

جنوری 2023 میں وبا کے شروع ہونے کے بعد سے کانگو میں 27ہزار کیسز رپورٹ ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں سمیت 1100 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

سوئیڈن اور تھائی لینڈ میں اب تک کلیڈ 1بی کی مختلف اقسام میں سے ایک، ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس سے براعظم افریقہ کے باہر براعظم سے باہر وائرس کے پھیلنے کی تصدیق ہوئی تھی تاہم عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کسی قسم کی سفری پابندی عائد نہیں کی تھی۔