پاکستان

کارساز واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل

ایس ایس پی شرقی راجپر کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہیں، تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کر لی گئی ہیں، ترجمان

کراچی کے علاقے کارساز میں ایس یو وی گاڑی کی ڈرائیور نتاشا دانش کے ہاتھوں گاڑی تلے روند کر قتل کیے جانے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے کارساز میں تیز رفتار لگژری گاڑی میں سوار خاتون نے کار اور موٹر سائیکلوں سواروں کو کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں باپ بیٹی جاں بحق ہو گئے تھے۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والوں باپ بیٹی تھے جن کی شناخت 60 سالہ عمران عارف اور آمنہ عارف کے نام سے ہوئی تھی۔

اعلیٰ حکام واقعے کا نوٹس لینے پر مجبور ہو گئے تھے کیونکہ مبینہ طور پر ملزم خاتون ڈرائیور کا تعلق ایک بااثر کاروباری خاندان سے تھا۔

ضلع شرقی کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کیپٹن غلام اظفر مہیسر نے جمعہ کو گلزار ہجری، اسکیم 33 میں متاثرین کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔

ضلع شرقی پولیس کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ڈی آئی جی نے متاثرہ خاندان سے تعزیت کی اور انہیں مکمل قانونی مدد کی پیشکش بھی کی۔

انہوں نے اہل خانہ سے بھی مقدمے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہر سطح پر میرٹ کو یقینی بنائے گی۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اہلخانہ نے تفتیش اور پولیس کے کردار پر ’اطمینان‘ کا اظہار کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ضلع شرقی کی سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(انویسٹی گیشن) علینا راجپر کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ واقعے کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کر لی گئی ہیں اور تفتیش کار اس کی مکمل جانچ کر رہے ہیں۔

ضلع شرقی کے پولیس سربراہ نے کہا کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ملزمہ خاتون ڈرائیور کے خون کا ٹیسٹ متوقع ہے جس کی میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں ایف آئی آر میں مزید دفعات شامل کی جائیں گی اور تحقیقات کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ ملزم ڈرائیور کہاں سے آ رہی تھی اور کہاں جا رہی تھی۔

ڈی آئی جی کیپٹن اظفر مہیسر نے کہا کہ گرفتار خاتون ڈرائیور کے اہلخانہ نے ابھی تک تحقیقاتی ٹیم کو اس کی کوئی میڈیکل رپورٹ پیش نہیں کی۔

ڈی آئی جی نے اعلان کیا کہ ہم اس کیس کو ایک مثال بنائیں گے، ہم متاثرین کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے اپیل کی کہ حادثے میں جو دیگر افراد زخمی ہوئے یا جن کی املاک کو نقصان پہنچا وہ آگے آئیں اور اپنے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے پولیس سے رجوع کریں۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش میرٹ پر جاری ہے اور واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔