پاکستان

عمران خان کا فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ فوج کے معاملات میں مداخلت ہے، عطا تارڑ

عمران خان کبھی فیض حمید کو اثاثہ، کبھی ہیرو اور کبھی زیرو کہتے ہیں جس سے لگتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر کافی پریشانی کا شکار ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ فوج کے معاملات میں مداخلت ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے عمران خان کی جانب سے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے اوپن ٹرائل کروانے کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ایسے بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ شدید پریشانی اور تذبذب کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مسلسل کوشش ہے کہ وہ اپنے بیانات سے اس معاملہ کو متنازع بنائیں، آج فیض حمید کے دفاع میں بیان دینے والا بانی پی ٹی آئی 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کا جواب دے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے فیض حمید کیس کو فوج کا اندرونی معاملہ نہ قرار دے کر ثابت کر دیا کہ فیض حمید واقعی ہی بانی چیئرمین کا اثاثہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی فیض حمید کو اثاثہ، کبھی ہیرو اور کبھی زیرو کہتے ہیں جس سے لگتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر کافی پریشانی کا شکار ہیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ فیض حمید کیس میں بھی یہی پتہ چلتا ہے کے عمران خان لوگوں کو استعمال کر کے پھینکنے میں کوئی ثانی نہیں رکھتے، انہیں محسن کشی میں مہارت حاصل ہے۔

واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی جانے والے ہیں، اب جنرل فیض حمید کا ڈرامہ رچا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں جنرل فیض حمید کا اوپن ٹرائل کیا جائے اور اس ٹرائل میں میڈیا کو عدالت جانے اورکوریج کی اجازت دی جائے گی، اوپن ٹرائل سے ملک کا فائدہ ہوگا، اوپن ٹرائل سے رجیم چینج اور 9 مئی کی سازش بے نقاب ہو جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے بھی اگر بغاوت کی ہے تو میرا بھی اوپن ٹرائل کریں، سوال اٹھایا کہ یہ کون سی جمہوریت میں ہوگا کہ سابق وزیراعظم کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں کیا جائے؟