نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو فیض حمید سے متعلق گفتگو سے روک دیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سے متعلق گفتگو سے روک دیا، انہوں نے کہا کہ یہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے اور اسے وہ ہی دیکھیں۔
ڈان نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے زیر صدارت ماڈل ٹاؤن میں پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، ، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیراعلی پنجاب مریم نواز، وفاقی و صوبائی وزرا، اور پارٹی کے اعلی عہدیدار شریک ہوئے۔
اجلاس میں آئی ایم ایف پلان اور ملک کی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں مہنگائی میں کمی اور بجلی کی قیمتوں میں ہرممکن ریلیف کے لیے سفارشات کو حتمی شکل دی گئی۔
اس دوران، سردار اویس لغاری نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ممکنہ فارمولے شیئر کیے، نواز شریف نے بجلی کے بلوں میں جلد کمی اور اشیائے خورونوش کی قیتوں میں فوری ریلیف کا ٹاسک دے دیا۔
نواز شریف نے (ن) لیگ کے عوامی منصوبوں اور فلاحی اقدامات پر آگاہی مہم چلانے کا بھی حکم دیا، ساتھ ہی اہم معاملات پر فیصلہ سازی کے لیے (ن) لیگ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس فوری طلب کرنےکی ہدایت بھی کردی۔
راشد محمود لنگڑیال نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکس نظام میں بہتری کے حوالے سے سفارشات پیش کیں، وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت وفاقی وزرا نے محکموں اور وزارتوں کے حوالے سے کارکردگی رپورٹس پیش کیں۔
اجلاس میں سیاسی صورتحال پر بھی اہم مشاورت کی گئی، صدر ن لیگ نے پارٹی کو فعال کرنے اور سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
مشاورتی اجلاس میں جنرل فیض حمید کی گرفتاری موضوع بحث رہی، مسلم لیگ (ن) کے صدر نے پارٹی رہنماؤں کو سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی فوجی تحویل کے معاملے پر بیان بازی سے روک دیا، انہوں نے کہا کہ یہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے ن لیگ کا ان سے کوئی لینا دینا نہیں۔
اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ اور فیض حمید کا معاملہ اللہ پر چھوڑا تھا اور سب کچھ عوام دیکھ رہے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ مہنگے بجلی کے بل عوام کے لیے ناقابل برداشت ہیں، پی ٹی آئی کی لائی تباہی مہنگائی اور مہنگے بل لائی ہے لیکن ہم سے عوام ریلیف کی توقع کرتے ہیں، ہماری صلاحیتوں کا امتحان ہے کہ مشکل ترین حالات میں بھی عوام کو ریلیف کیسے دینا ہے۔
(ن) لیگی صدر کا کہنا تھا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا، معاشی استحکام واپس لانے کے لئے سیاسی قربانی آپ کی حب الوطنی کاثبوت ہے، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی طرح اب عوام کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ہمارا بڑا امتحان ہے، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ مشکلات سے راستہ نکالا ہے۔
بعد ازاں، وزیراعظم شہبازشریف نے پارٹی صدر کو قومی معاشی ایجنڈے کے خدوخال سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام مسائل کے حل کے لئے ایک جامع معاشی ایجنڈا تیار کرلیا ہے، 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ بجلی صارفین کو تین ماہ کے لئے ریلیف دیا ہے، ترقیاتی بجٹ سے 50 ارب روپے کی کٹوتی کرکے 86 فی صد عوام کو ریلیف دیاگیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو چند روز قبل راولپنڈی سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہیں سینئر فوجی حکام کی جانب سے طلب کیا گیا تھا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ نجی ہاؤسنگ اسکیم ٹاپ سٹی سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہوچکی ہیں، جس پر انہیں تحویل میں لے کر ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔